اپ ڈیٹس
  • 226.00 انڈے فی درجن
  • 408.00 زندہ مرغی
  • 595.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 38.52 قیمت فروخت : 38.58
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 280.35 قیمت فروخت : 280.85
  • یورو قیمت خرید: 318.68 قیمت فروخت : 319.25
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 370.68 قیمت فروخت : 371.34
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 178.15 قیمت فروخت : 178.46
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 201.94 قیمت فروخت : 202.30
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.71 قیمت فروخت : 74.85
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.85 قیمت فروخت : 76.99
  • کویتی دینار قیمت خرید: 914.47 قیمت فروخت : 916.10
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 349300 دس گرام : 299500
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 320189 دس گرام : 274540
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3457 دس گرام : 2967
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
شہرکی خبریں

مولانا فضل الرحمان کی صحافیوں کو پیکا بل پر ہرممکن تعاون کی یقین دہانی

03 Feb 2025
03 Feb 2025

(لاہور نیوز) مولانا فضل الرحمان نے صحافیوں کو پیکا بل پر ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرا دی۔

سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان  نے پارلیمنٹ ہاؤس میں پی آر اے کے دفتر کا دورہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ سیاست اور صحافت ہمیشہ ایک دوسرے سے وابستہ رہے ہیں۔

سربراہ جے یو آئی ف نے پارلیمانی رپورٹرز سے پیکا بل پر اپنے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ پارلیمان کے اندر ارکان اور صحافیوں کے تعلق کا بھی ادراک و احترام ہے، انسان قوانین بناتا ہے تو خاص معروضی حالات کو مدنظر رکھ کر بناتا ہے مگر ایک وقت کے بعد اس کی افادیت ختم ہو جاتی ہے بالخصوص 26 ویں ترمیم کے وقت جو حالات رہے تعجب ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پیکا قانون پر اپنے موقف کو دہراؤں گا، پیکا قانون پر صحافیوں کو اعتماد میں لیا جاتا اور ان کی تجاویز لی جاتیں، صدر کو کہا تھا صحافیوں کی تجاویز لی جائیں اور صحافتی تنظیموں کی رائے لیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ صدر مملکت سے کہا تھا وہ وقت دیں اور دستخط نہ کریں، آصف زرداری نے کہا کہ محسن نقوی سے کہوں گا کہ وہ بات چیت کریں اور ملیں، مگر کسی طرف سے دباؤ آیا اور ترمیمی بل پر دستخط ہو گئے۔

سربراہ جے یو آئی ف کا کہنا تھا کہ اب صورتحال یہ ہے کہ جہاں ہم سے وہ تقاضا کر رہے تھے کہ مسودہ تیار نہیں اور ہوائی ووٹ لینا چاہتے تھے جب مسودے کا تقاضا ہوا تو شدید موقف کے بعد مسودہ دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم اس مسودہ کو تسلیم کر لیتے تو نام کی جمہوریت ہوتی اور مارشل لا لگا ہوتا، اطمینان سے کہہ سکتا ہوں کہ ایک ماہ مذاکرات کر کے خالصتاَ آئینی جمہوریت کی بنیاد پر بات کی، اس میں ہمارا کوئی ذاتی مفاد نہ کوئی مطالبہ تھا اور کامیابی ملی، 56 کلاز سے دستبردار کیا اور 26 تک لیکر آئے، ہمارا موقف پیکا ترامیمی بل پر بھی بہت واضح ہے۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے