اپ ڈیٹس
  • 237.00 انڈے فی درجن
  • 422.00 زندہ مرغی
  • 612.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 38.69 قیمت فروخت : 38.75
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.25 قیمت فروخت : 278.75
  • یورو قیمت خرید: 298.90 قیمت فروخت : 299.43
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 181.42 قیمت فروخت : 181.75
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 203.72 قیمت فروخت : 204.09
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.28 قیمت فروخت : 76.42
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 243100 دس گرام : 208400
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 222840 دس گرام : 191032
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 2848 دس گرام : 2444
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
صحت

پاکستان میں غذائی قلت پر اقوامِ متحدہ کی رپورٹ تشویشناک ہے: پی ایم اے

06 Jun 2023
06 Jun 2023

(ویب ڈیسک) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) نے دو عالمی اداروں کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں پاکستان کے ذکر اور بھوک اور بیماری کے چیلنج پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

چند روز قبل اقوامِ متحدہ کی ذیلی اداروں ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) اور فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او) نے ’بھوک کے عالمی مراکز‘ پر اپنی تفصیلی رپورٹ جاری کی ہے جس میں پاکستان کو کئی افریقی ممالک کے ساتھ شامل کرتے ہوئے اپنے خطرے اور تشویش کا اظہارکیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق، پاکستان میں خوراک کا عدم تحفظ خطرناک حد تک پہنچ گیا ہے، جس سے پاکستان بھر میں لاکھوں افراد اور خاندانوں کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ اس پر پی ایم اے نے کہا ہے کہ غذائی قلت، عوام کی صحت اور بہبود پر سنگین منفی نتائج مرتب کرتی ہے۔ ناکافی غذا سے دماغی نشوونما میں خلل پڑتا ہے جس کے اثرات پوری زندگی بھی رونما ہوسکتے ہیں۔

پی ایم اے نے اس ضمن میں حکومت سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

پی ایم اے نے اپنی پریس ریلیز میں کہا ہے کہ حکومت، غیر سرکاری تنظیموں، سول سوسائٹی اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز پر زور دیتے ہیں کہ وہ سب ملکر اس اہم مسئلے سے نمٹنے کے لیے جامع حکمت عملی پر عمل درآمد کریں۔ اس میں زرعی پیداوار میں اضافہ، ذخیرہ اندوزی اور تقسیم کے نظام کو بڑھانا، جدید کاشتکاری کے طریقوں کو فروغ دینااورغریبوں کو مدد فراہم کرنے کے لیے سماجی تحفظ کے جال کو مضبوط کرنا جیسے اقدامات شامل ہیں۔

مزید کہا گیا ہے کہ پی ایم اے طبی سہولیات اور غذائیت سے متعلق آگاہی کیلئے صحت کے نظام کی ترقی اور مضبوطی کیلئے سرمایہ کاری میں اضافے کا مطالبہ کرتی ہے ۔ پاکستان میں غذائی عدم تحفظ کے کثیر جہتی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے وسائل اور مہارت کو متحرک کرنے کے لیے موثر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ قائم کی جانی چاہیے۔ اس ضمن میں عوامی آگہی اور شعوربڑھانے کی بھی ضرورت ہے۔

حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ فوڈ سکیورٹی کو قومی ایجنڈے کے طور پر اختیار اور وسائل مختص کرے۔ اس ضمن میں جو پالیسیاں اور پروگرام ہیں انہیں فوری طور پر نافذ کیا جائے۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے