
(لاہور نیوز) ٹھمری کے انگ میں غزل گائیکی کے ایک منفرد نام ملکہ پکھراج کو ہم سے بچھڑے دو دہائیوں سے زائد کا عرصہ گزر گیا۔
سُر سنگیت کے ساتھ اپنے چھوٹے سے گاؤں میں محرم کے جلوسوں میں مرثیے پڑھتی ہوئی یہ آواز کسی طرح سے ریاست جموں کے مہاراجہ کے دربار تک پہنچی اور پھر قیام پاکستان کے بعد ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے ذریعے ہر خاص و عام میں پہچانی گئی۔
1910 ء میں جموں کے ایک چھوٹے سے گاؤں میں پیدا ہونے والی ملکہ پکھراج کا اصل نام تو حمیدہ تھا لیکن اردو اور فارسی زبانوں پر عبور اور ادب کا اعلیٰ ذوق رکھنے والی حمیدہ نے قیامِ پاکستان کے بعد ملکہ پکھراج کے لقب سے خوب شہرت سمیٹی۔
ٹھمری، غزل اور بھجن کے ساتھ موسیقی کی متعدد اصناف میں انہوں نے اپنے فن کا خوب مظاہرہ کیا۔
تمغہ حسن کارکردگی اور لیجنڈ آف وائس کا بھارتی ایوارڈ حاصل کرنے والی یہ شاندار گلوکارہ4 فروری 2004 کو اِس دار فانی سے کوچ کر گئیں۔