(لاہور نیوز) لاہورہائیکورٹ نے جوہر ٹاؤن میں سیل کیے گئے ریستورانوں کو ڈی سیل کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے تدارک سموگ سے متعلق شہری ہارون فاروق و دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔
دوران سماعت عدالت عالیہ نے بیان حلفی جمع کروانے پر جوہر ٹاؤن میں سیل کیے گئے ریستورانوں کو ڈی سیل کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے ایل ڈی اے کے وکیل کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اگر ریستوران مالکان کی جانب سے دوبارہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی گئی تو انہیں 10،10لاکھ روپے جرمانہ کیا جائے۔
لاہور ہائیکورٹ نے ریستورانوں کو رات 11 بجے تک جبکہ جمعہ ہفتہ اور اتوار کو رات 12بجے تک کھلا رکھنے کی اجازت بھی دے دی۔
"عدالت کا کینال روڈ پر لائٹس لگانے پر اظہار ناراضی"
جسٹس شاہد کریم نے جشن بہاراں کی مناسبت سے کینال روڈ پر لائٹس لگانے پر اظہار ناراضی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ لائٹس لگانے کی بجائے پودے لگاتے تو وہ ماحول کے لیے فائدہ مند تھے، عجیب و غریب لائٹس لگا کر عوامی پیسے کو ضائع کیا گیا، گملوں میں پودے بھی رکھے گئے جو چند دن بعد مرجھا جائیں گے۔
عدالت نے پی ایچ اے کے وکیل سے استفسار کیا کہ لائٹس پر کتنا پیسہ لگا ہے؟ اس کی تفصیل کیا ہے؟ جس پر پی ایچ اے کے وکیل نے کہا کہ اس پر تفصیل کا علم نہیں ہے لیکن منگوا لیتے ہیں۔
جسٹس شاہد کریم نے حکم دیا کہ مساجد میں وضو کے پانی کو پودوں کو لگانے کے لیے اقدامات کیے جائیں، مساجد کے پانی کو ری سائیکلنگ کرنے کی طرف آئیں گے مگر اس میں وقت لگے گا، فصلوں کی باقیات کو ابھی بھی جلایا جارہا ہے اس کو روکنا ہوگا۔
عدالت نے نئے کمشنر لاہور کو عدالتی احکامات پر عملدرآمد کروانے کی ہدایات جاری کردیں۔