اپ ڈیٹس
  • 359.00 انڈے فی درجن
  • 328.00 زندہ مرغی
  • 475.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.75 قیمت فروخت : 39.82
  • یورو قیمت خرید: 328.95 قیمت فروخت : 329.53
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 374.44 قیمت فروخت : 375.11
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 186.25 قیمت فروخت : 186.58
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 203.57 قیمت فروخت : 203.94
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.80 قیمت فروخت : 1.81
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.67 قیمت فروخت : 74.81
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.29 قیمت فروخت : 76.43
  • کویتی دینار قیمت خرید: 913.92 قیمت فروخت : 915.55
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 451400 دس گرام : 387000
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 413780 دس گرام : 354747
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 6501 دس گرام : 5580
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
تجارت

پاکستانی قرضوں کے حجم میں مسلسل اضافہ، سٹیٹ بینک کے اعداد و شمار جاری

13 May 2025
13 May 2025

(لاہورنیوز) پاکستانی قرضوں کے حجم میں مسلسل اضافہ جاری ہے، سٹیٹ بینک آف پاکستان نے اعداد و شمار جاری کر دیئے۔

سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق پاکستانی قرضوں کا حجم مسلسل اضافے سے 73 ہزار 600 ارب روپے سے بڑھ گیا، ہر پاکستانی ساڑھے تین لاکھ روپے کا مقروض ہو گیا۔اعداد و شمار کے مطابق ایک سال میں ملکی قرضوں کا مجموعی حجم 65 ہزار 374 ارب روپے سے بڑھ کر 73 ہزار 688 ارب روپے سے تجاوز کر گیا، پاکستان کے مجموعی قرضے ایک سال میں 12.7 اور ایک ماہ میں 0.9 فیصد بڑھے۔

سٹیٹ بینک پاکستان کا مقامی قرض ایک سال میں 43 ہزار 432 ارب روپے 51 ہزار 518 ارب روپے ہو گیا، مارچ 2024 سے مارچ 2025 تک مقامی قرضے 18.6 فیصد کے حساب سے بڑھے۔اعداد و شمار کے مطابق ایک ماہ میں مقامی قرضے 1 فیصد بڑھ کر 51 ہزار 22 ارب روپے سے 51 ہزار 518 ارب روپے سے تجاوز کرگئے، بیرونی قرضے ایک سال میں 1 فیصد اضافہ سے 21 ہزار 942 ارب روپے سے بڑھ کر 22 ہزار 170 ارب روپے ہوگئے۔

سٹیٹ بینک کے مطابق ایک مہینے میں بیرونی قرضوں کا حجم 0.7 22 ہزار 14 ارب روپے سے 22 ہزار 170 ارب روپے رہا، پاکستان کو بیرونی و مقامی قرضوں کے علاوہ سود کی ادائیگیاں 6 ہزار ارب روپے سے تجاوز کر گئیں۔اعداد و شمار کے مطابق قرضوں کا مجموعی حجم، سود ادائیگیاں اور سرکاری ضمانت کی رقوم کا کُل حجم 89 ہزار ارب روپے سے بڑھ گیا۔اقتصادی ماہرین کے مطابق مقامی قرضوں کے حجم میں خطرناک حد کا اضافہ حکومتی اخراجات کی وجہ سے ہے۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے