اپ ڈیٹس
  • 226.00 انڈے فی درجن
  • 408.00 زندہ مرغی
  • 595.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 38.52 قیمت فروخت : 38.58
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 280.35 قیمت فروخت : 280.85
  • یورو قیمت خرید: 318.68 قیمت فروخت : 319.25
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 370.68 قیمت فروخت : 371.34
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 178.15 قیمت فروخت : 178.46
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 201.94 قیمت فروخت : 202.30
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.71 قیمت فروخت : 74.85
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.85 قیمت فروخت : 76.99
  • کویتی دینار قیمت خرید: 914.47 قیمت فروخت : 916.10
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 349300 دس گرام : 299500
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 320189 دس گرام : 274540
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3457 دس گرام : 2967
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
پنجاب گورنمنٹ

پراسیکیوٹر جنرل پنجاب کا اینٹی ریپ ایکٹ کے سیکشن 22 پر عمل درآمد کا حکم

31 Jan 2025
31 Jan 2025

لاہور (محمد اشفاق) پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ نے اینٹی ریپ ایکٹ کے سیکشن 22 پر عمل درآمد کا حکم دیدیا۔

اینٹی ریپ ایکٹ کے سیکشن 22 پر 4 سال گزرنے کے باوجود عمل درآمد نہیں ہو سکا تھا، اب زیادتی کے جھوٹے مقدمات درج کرنے والوں کو جیل جانا ہو گا، پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ نے آئی جی پنجاب کو مراسلہ بھجوا دیا۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ اینٹی ریپ ایکٹ کے سیکشن 22 کے تحت زیادتی کیس کی ناقص تفتیش کرنے والے تفتیشی افسران اور جھوٹا مقدمہ درج کروانے والوں کیخلاف مقدمہ درج ہوتا ہے لیکن اس سیکشن پر آج تک عمل درآمد نہیں ہو سکا جس کے باعث جھوٹے مقدمات درج کروانے والوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔

زیادتی کے جھوٹے مقدمات درج کرانیوالوں کو تین سال قید ہو سکتی ہے، پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ نے اینٹی ریپ ایکٹ کے سیکشن 22 پر من وعن عمل درآمد کرنے کا حکم دیدیا جب کہ زیادتی کیس کی ناقص تفتیش کرنے والے پولیس افسر بھی جیل جائیں گے۔

قانونی ماہر قرۃ العین ایڈووکیٹ نے بتایا کہ زیادتی کے مقدمات میں حقائق مختلف ہوتے ہیں اور جب ٹرائل ہوتا ہے تو اکثر مقدمات جھوٹ کی بنیاد پر درج ہوتے ہیں، ایسے افراد کے خلاف اینٹی ریپ ایکٹ کے سیکشن 22 کا اطلاق ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جھوٹا مقدمہ درج کروانے والوں کے خلاف مقدمہ درج ہو گا اور پھر تین سال تک سزا ہو سکتی ہے لیکن بدقسمتی سے اس سیکشن سے متعلق آگاہی نہیں دی گئی اور نہ ہی عمل درآمد ہوا۔

جسٹس ریٹائرڈ عبادالرحمان لودھی کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں قوانین تو موجود ہیں لیکن عمل درآمد نہیں ہوتا، یہی وجہ ہے کہ جھوٹے مقدمات میں اضافہ ہو رہا ہے، اگر تفتیشی افسر ناقص تفتیش کرے تو اس کیخلاف بھی مقدمہ درج ہو سکتا ہے۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے