(لاہور نیوز) محکمہ خوراک کے حکام کی نا اہلی کے باعث پنجاب میں گندم کی خریداری مہم زور نہ پکڑ سکی۔
14 اپریل کو گندم کی خریداری کا اعلان ہوا، ہدف صرف 20 لاکھ میٹرک ٹن رکھا گیا، پچھلے برس ہدف 37 لاکھ میٹرک ٹن تھا اور 32 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کی گئی، فلور ملز کے پاس امپورٹڈ 32 لاکھ جبکہ محکمہ خوراک کے پاس 25 لاکھ میٹرک ٹن گندم موجود ہے۔
محکمہ خوراک نے 14 اپریل 2024 کو باردانہ ایپ فعال کی مگر دیہات کے ان پڑھ طبقے کی اکثریت کو ایپ استعمال کرنا نہیں آتی، باردانہ ایپ میں سخت شرائط کی وجہ سے کسانوں کی درخواستیں جمع نہ ہو سکیں، 17 اپریل کو آن لائن باردانہ ایپ کی درخواستوں کا وقت ختم کر دیا گیا، ایپ بند ہونے سے کسان سراپا احتجاج بن گئے۔
سربراہ کسان اتحاد کونسل خالد کھوکھر نے وزیر اعلیٰ مریم نواز کو تحفظات بتا دیئے، وزیر اعلیٰ نے پالیسی پر نظرثانی کیلئے وقت مانگ لیا، وزیر اعظم نے بھی کسانوں کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کر دی، کسانوں نے 29 اپریل کو پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان بھی کیا ہے۔
محکمہ خوراک کے ذرائع کے مطابق باردانہ ایپ پر 4 لاکھ 6 ہزار درخواستیں موصول ہوئیں جن کی جانچ پڑتال جاری ہے جبکہ پچھلے سال ایک لاکھ 12 ہزار کسانوں سے گندم خریدی گئی تھی۔