(لاہور نیوز) پنجاب اسمبلی کا اجلاس جمعۃ المبارک کے وقفے کے باعث کچھ دیر کیلئے ملتوی کردیا گیا۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج 9 بجے طلب کیا گیا تھا مگر 2 گھنٹے سے زائد کی تاخیر کے بعد شروع ہوا، اجلاس کی صدارت سپیکر ملک محمد احمد خان کررہے ہیں۔
اجلاس شروع ہوا تو سنی اتحاد کونسل کے رکن رانا آفتاب نے ایوان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جناب سپیکر صبح 9بجے اجلاس کا وقت دیا گیا تھا لیکن اجلاس 11 بجے شروع ہوا ہے۔
سپیکر ملک احمد خان نے کہا کہ آپ کی بات ٹھیک ہے، اجلاس اپنے مقررہ وقت پر شروع ہونا چاہیے، اگلی مرتبہ اس کا خیال رکھا جائے گا۔
پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی امتیاز شیخ بانی تحریک انصاف کی تصویر والا ماسک پہن کر اسمبلی پہنچ گئے،دیگر ساتھی ارکان نے امتیاز احمد شیخ کو خوش آمدید کہا اور بانی پی ٹی آئی کے حق میں نعرے بازی کی۔
تحریک انصاف کے ارکان نے ایوان میں قیدی نمبر 804 کے نعرے لگائے جبکہ رکن پنجاب اسمبلی ندیم قریشی نے بانی پی ٹی آئی کے حق میں جذباتی تقریر کی۔
اپوزیشن ارکان کی نعرہ بازی کے جواب میں حکومتی رکن طارق گل بھی سیٹ سے کھڑے ہوگئے، دونوں طرف سے شور شرابا شروع ہو گیا، ڈپٹی سپیکر نے ہاؤس ان آرڈر کرنے کی کوشش اورطارق گل کو نقطہ اعتراض پر فلور نہ دیا جس پر وہ احتجاجاً واک آؤٹ کر گئے۔
پنجاب اسمبلی میں نامزد اپوزیشن لیڈر ملک احمد بھچر نے ایوان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے نوجوانوں کے لیے 2.75 پیسہ فی کس رکھے ہیں، ہمارے اوپر ایک ٹک ٹاکر وزیراعلیٰ مسلط کر دی ہے جو فارم 47 کی پیداوار ہے، وہ اس طرح کے فیصلے لے رہی ہے۔
بعدازاں جمعہ کے وقفے کے باعث پنجاب اسمبلی کا اجلاس کچھ دیر کیلئے ملتوی کردیا گیا۔