(ویب ڈیسک)ماہرین کا کہنا ہے کہ وقتی فاقہ کرنے والے افراد کی قلبی مرض سے موت واقع ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ہارٹ ایسوسی ایشن کے اجلاس میں ماہرین کی جانب سے تحقیق کے نتائج پیش کیے گئے اور وقتی فاقے کی سب سے مقبول قسم کو توجہ کا مرکز بنایا گیا جس میں صرف آٹھ یا اس سے کم گھنٹوں کے وقت میں کھایا جاتا ہے اور کم از کم 16 گھنٹوں تک فاقہ کیا جاتا ہے۔تحقیق میں وقتی فاقہ کرنےوالے 20 ہزار افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا، جن کا 2003 سے 2018 تک معائنہ کیا گیا تھا۔
تجزیے میں معلوم ہوا کہ وہ افراد جن کا کھانا کھانے کا معمول ان آٹھ گھنٹوں میں ہی تھا ان کی روایتی معمول رکھنے والوں کے مقابلے میں قلبی امراض سے موت واقع ہونے کے امکانات 91 فیصد زیادہ تھے۔سائنس دانوں کو معلوم ہوا کہ اس اضافی خطرے میں وہ افراد بھی شامل تھے جو دائمی مریض یا کینسر میں مبتلا تھے۔ قلبی مرض میں مبتلا وہ افراد جنہوں نے اپنے کھانے کا معمول آٹھ گھنٹوں تک محدود رکھا ان کے قلبی مرض یا فالج سے مرنے کے امکانات 66 فیصد زیادہ تھے۔
دوسری جانب اس طریقہ کار پر عمل پیرا کینسر کے مریضوں کی قلبی بیماری سے موت واقع ہونے کے امکانات روایتی معمول کے مطابق کھانا کھانے والوں کے مقابلے میں زیادہ تھے۔تحقیق کے سربراہ کا کہنا تھا کہ تحقیق کے نتائج بتاتے ہیں کہ وہ افراد جو عرصے سے وقتی فاقہ کر رہے ہیں ان کو انتہائی احتیاط برتنی چاہیے۔