(ویب ڈیسک) حالیہ تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ ایواکاڈو (مگر ناشپاتی) کھانے سے ٹائپ 2 ذیا بیطس کے خطرات میں کمی واقع ہوسکتی ہے۔
جرنل آف نیوٹریشن میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق ہماے جسم کا استحالہ کا نظام (میٹابولزم) ہماری صحت پر براہ راست اثرانداز ہوسکتا ہے۔
تحقیق میں 45 سے 84 برس کے درمیان 6224 بوڑھے افراد سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا جس میں محققین نے ان افراد کے مگر ناشپاتی کھانے کے ساتھ بلڈ شوگر اور انسولین کی سطحوں کا معائنہ کیا۔
انہوں نے خون میں ایواکاڈو سے مخصوص عناصر کی نشان دہی کی جس سے معلوم ہوتا ہے کہ کس نے ایواکاڈو کھایا ہے۔
تحقیق میں دیکھا گیا کہ کچھ لوگوں کے لیے ایواکاڈو بلڈ شوگر کو متوازی رکھنے کے لیے فائدہ مند تھے لیکن ایسا سب کے لیے لازمی نہیں تھا۔
ماضی کی سٹڈیز میں یہ بات بتائی جا چکی ہے کہ مگر ناشپاتی ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرات پر مثبت اثرات رکھتا ہے۔
رواں برس کے شروع میں بیلر کالج آف میڈیسن کے محققین کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ایواکاڈو کی کھپت اس بیماری کے پنپنے کے امکان کو کیسے متاثر کر سکتی ہے۔