(لاہور نیوز) پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ نے قانون پر عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے انسپکٹر جنرل پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کو خط لکھ دیا۔
پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ نے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کو خط میں کہا ہے کہ پراسیکیوشن کی جانب سے خاص طور پر نارکوٹکس کے کیسز میں نقائص کی بنا پر عدالتوں میں رپورٹس وقت پر جمع نہیں کروائی جاتیں، اس بنا پر ملزمان کی ضمانتیں منظور ہو جاتی ہیں جس سے پراسیکیوشن کا کیس خراب ہوتا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کو بھی ٹرائل کے تاخیر سے مکمل ہونے پر تحفظات ہیں، ایف آئی آر کے بعد 14 دنوں کے اندر رپورٹ عدالت میں جمع کروانا لازمی ہے، اگر مقررہ وقت پر رپورٹ عدالت میں پیش نہیں کی جاتی تو تھانہ انچارج مجسٹریٹ کو تفتیش کے بارے میں آگاہ کرے گا۔
پراسیکیوٹر جنرل نے لکھا کہ تھانہ انچارج چالان کا وقت گزر جانے کے بعد تین دن کے اندر مجسٹریٹ کی عدالت کو تفتیش کے بارے میں آگاہ کرے، آپ پر لازم ہے کہ اس حوالے سے قانون پر عملدرآمد کرائیں، خاص طور پر انسداد منشیات کے کیسز میں قانون پر عملدرآمد کیا جائے۔