(لاہور نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے گندم کی نئی قیمت مقرر کرنے کے لیے دائر متفرق درخواست پر وفاقی حکومت سے بھی جواب طلب کر لیا۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے ایڈووکیٹ بلال احمد کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے 40 لاکھ میٹرک ٹن گندم ہونے کے باوجود 35 لاکھ ٹن گندم باہر سے درآمد کی، وفاقی حکومت کے گندم درآمد کرنے سے قومی خزانے کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت پنجاب نے گندم کی وہی قیمت برقرار رکھی ہے جو گزشتہ سال تھی، مہنگائی 20 فیصد بڑھ چکی ہے مگر کسانوں کا ریٹ نہیں بڑھایا گیا۔
درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ حکومت کو حکم دیا جائے کہ گندم کی نئی قیمت مقرر کرے اور عدالت وفاقی حکومت سے بھی گندم کے بحران کے حوالے سے رپورٹ طلب کرے۔
یاد رہے کہ عدالت نے 30 اپریل کے آرڈر میں حکومت پنجاب اور محکمہ زراعت پنجاب سے رپورٹس طلب کی تھیں۔
آج ہونے والی سماعت کے بعد لاہور ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت سے 14 مئی تک جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔