(ویب ڈیسک) ماہرین زراعت نے گندم کی کٹائی کے بعد زمین کو نقصان سے بچانے اور اراضی کو نئی فصل کی کاشت کیلئے تیار کرنے کی غرض سے سفارشات جاری کر دیں۔
ویٹ ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے ماہرین زراعت نے گندم کے کاشتکاروں، کسانوں، زمینداروں کو ہدایات کی ہیں کہ ماحولیاتی آلودگی، زیر زمین مفید حشرات کو مرنے سے بچانے، زمینی درجہ حرارت میں اضافہ کے باعث نامیاتی مادوں کا ضیاع روکنے کیلئے بارشوں کے اختتام کے بعد اچھی طرح خشک ہونے اور پکنے پر گندم کی کٹائی کے بعد ناڑ کو آگ لگانے سے گریز کیا جائے۔
ماہرین زراعت نے ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ اراضی کو نئی فصل کی کاشت کیلئے تیار کرنے کی غرض سے ویٹ سٹرا چاپر کو استعمال میں لایا جائے جو کمبائن ہارویسٹر کے استعمال کے بعد ناڑ کو اکٹھا کر کے بھوسہ بنانے کے بعد ٹرالی میں منتقل کر دیتی ہے۔
ماہرین زراعت نے گندم کے کاشتکاروں کے نام پیغام میں کہا کہ حکومت نے فیصل آباد، ڈسکہ، حافظ آباد، اوکاڑہ، میاں چنوں، ملتان اور پنجاب کے کئی دیگر اضلاع میں ویٹ سٹرا چاپرز کے مقامی انڈسٹری کے توسط سے کرایہ پر فراہمی کیلئے بھی اقدامات کئے ہیں، کاشتکار کمبائن ہار ویسٹرز سے گندم برداشت کرنے کے بعد ویٹ سٹرا چاپر کے استعمال سے بھوسہ حاصل کر سکتے ہیں۔