(لبنیٰ ممتاز) پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج تھیٹر کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔
ہر سال مختلف ثقافتی تنظیموں اور فنی زندگی سے وابستہ افراد کی جانب سے27 مارچ کو تھیٹر کے عالمی دن کی مناسبت سے تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
تھیٹر ڈے منانے کا مقصد ڈراموں، ڈانس اور میوزک کے ذریعے دنیا بھر میں اپنے خیالات ونظریات کا تبادلہ کرنا ہے۔
تھیٹر کی تاریخ کا آغاز 2500 قبل مسیح میں مصرسے ہوا تھا بعد میں اسے یونانیوں نے پروان چڑھایا اور پھر شیکسپیئر جیسے عظیم ڈرامہ نگار نے تھیٹر کو دوام بخشا۔
پاکستان میں بھی تھیٹر کا آغاز انتہائی شاندار تھا، آغا حشر کاشمیری اور امتیاز علی تاج جیسے قلم کاروں نے اس حوالے سے بہت نام کمایا۔
دور حاضر میں فلمی کلچر اور ٹی وی چینلز کی یلغار میں تھیٹر کو زندہ رکھنا ایک بڑا کام ہے، آج کل تھیٹرز میں ڈراموں کے بجائے رقص اور کامیڈی پر زور ہے۔
تھیٹر اداکاروں کا کہنا ہے کہ غیر اخلاقی تھیٹر کے خاتمے اور اصلاحی ڈراموں کے فروغ کیلئے جدوجہد کی ضرورت ہے۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ تھیٹر کی بحالی اور لوگوں کو تھیٹرز تک لانے کیلئے سنجیدہ اور سماجی موضوعات پر ڈرامے بنانا بہت ضروری ہے۔