(ویب ڈیسک) وزارت خزانہ نے پی آئی اے کے قرض پرسود اور خسارہ برداشت کرنے سے انکار کردیا ہے۔
وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق مالی بحران سے دوچار قومی ایئرلائن کا ماہانہ خسارہ 12 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے،پی آئی اے نے کمرشل بینکوں سے حکومتی گارنٹی پر 260 ارب قرض لیا ہوا ہے، ائیر لائن کو ایف بی آر کو ایک ارب 25 کروڑ روپے ٹیکس دینا ہے جبکہ پی آئی اے سول ایوی ایشن کو ماہانہ ایک ارب سے زائد کی ادائیگی نہیں کررہا۔
پی آئی اے کی ماہانہ آمدن 22 ارب اور اخراجات 34 ارب تک اور مجموعی خسارہ 740 ارب روپے کے قریب ہے۔ذرائع نے مزید بتایا پی آئی اے کی نجکاری فوری عمل میں لائی جانے کی تجویز ہے کیونکہ پی آئی اے کے قرض کا حجم اثاثوں کی مالیت کا 5 گنا ہے۔
علاوہ ازیں پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن معمول پرآنا شروع ہوگیاہے، ہفتے کو 74سے زائد ملکی وبین الاقوامی پروازیں آپریٹ کی گئیں، ہفتے کو صبح کے وقت قومی ائیرلائن کا فلائٹ آپریشن جزوی متاثررہا جس دوران کچھ ڈومیسٹک پروازیں تاخیراورمنسوخ ہوئیں ،تاہم بعدازاں فضائی آپریشن بتدریج معمول پرآیا۔