اپ ڈیٹس
  • 306.00 انڈے فی درجن
  • 595.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
تفریح

تھیٹروں میں فحاشی پھیلانے والے عناصر کو سزا دی جائے، سٹیج فنکارمیدان میں آگئے

29 Aug 2023
29 Aug 2023

(ویب ڈیسک) تھیٹروں کو بند کرنا مسئلے کا حل نہیں، جو فنکار فحاشی کو فروغ دے رہے ہیں ان کو سزا ملنی چاہیے، سٹیج کے ساتھ ہزاروں افراد کا روزگار وابستہ ہے انہیں بےروزگار ہونے سے بچایا جائے۔

ان خیالات کا اظہار لاہور پریس کلب میں تھیٹر اداکار طاہرانجم، امانت چن، قیصر پیا، شاہد خان، دردانہ رحمان اور قیصر ثناء اللہ نے میڈیا کانفرنس کے موقع پر کیا۔

اس موقع پر اداکار طاہر انجم نے کہا کہ سینئر اداکاروں نے تھیٹر کو آگے بڑھایا، مخصوص لوگ تھیٹر کی بدنامی کا سبب بن رہے ہیں، بعض عناصر نے تہہ خانوں کو تھیٹر میں رجسٹر کرایا،  پھر وہاں فحاشی عام کی گئی، تھیٹر کو بند کرنا اس کا حل نہیں، جو فنکار فحاشی کو فروغ دے رہے پیں، ایسے عناصر کو سزا ملنی چاہیے۔

امانت چن نے کہا کہ تھیٹر سے فنکار ہی نہیں چائے والے، ٹیکنیشن سمیت ہزاروں افراد کا روزگار منسلک ہے، 4 سے 6 آرٹسٹ پر پابندی لگے گی تو سب ٹھیک ہو جائے گا، آرٹسٹوں کا گروپ بنائیں گے جو فحاشی کی نشاندہی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ فنکاروں کو گالم گلوچ کوئی بھی رائٹر لکھ کر نہیں دیتا، اگر ہم غلط ہیں تو نشاندہی کرنا افسران کی ڈیوٹی ہے، روزی بند نہ کریں، کوئی ایسا اچھا طریقہ نکالا جائے کہ اچھے اور معیاری ڈرامے ہوں۔

قیصر پیا نے کہا کہ گانے اور رقص اگر دائرے میں رہ کر کیا جائے تو مضائقہ نہیں، کچھ لوگوں نے ڈانس کو مجرا بنا دیا ہے جو غلط ہے، جو تھیٹر کرتے ہیں ان کا رزق بند نہ کیا جائے۔

دردانہ رحمان نے کہا کہ پہلے تھیٹر میں فیملی ڈرامے ہوتے تھے، لوگ فیملی کے ساتھ آتے تھے لیکن اب تھیٹر صرف ڈانس کی بنیاد پر چل رہا ہے۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے