(ویب ڈیسک) جلال پور پیر والا کی درجنوں بستیاں سیلابی پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں جس کی وجہ سے مقامی افراد کی زندگی شدید متاثر ہو چکی ہے۔
ان بستیوں سے پانی کی نکاسی نہ ہونے کی وجہ سے سیلاب متاثرین شدید پریشانی کا شکار ہیں اور ان کی حالت مزید بگڑ رہی ہے، پانی کے کھڑے ہونے کی وجہ سے مکینوں کی املاک اور فصلیں تباہ ہو چکی ہیں جس سے لوگ معاشی طور پر بھی متاثر ہو گئے ہیں۔
ادھر نوراجہ بھٹہ بند میں پڑنے والے شگاف کو پُر کر لیا گیا ہے جس سے دریائے ستلج کا پانی جلال پور پیر والا کی بستیوں میں آنے کا سلسلہ رک گیا ہے، اس کے باوجود علاقے میں ریلیف اور ٹرانسپورٹ آپریشنز جاری ہیں تاکہ متاثرین کو فوری امداد فراہم کی جا سکے، سیلابی پانی کی وجہ سے ایم 5 موٹروے ملتان سے جھانگڑا انٹرچینج تک بند ہے، پانی میں کمی آ جانے کے بعد بحالی کا آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
دریائے سندھ میں کوٹری بیراج پر سیلاب کا دباؤ کم ہو چکا ہے اور سیلاب درمیانے درجے سے نچلے درجے میں تبدیل ہو گیا ہے، وہاں کا بہاؤ 2 لاکھ 90 ہزار کیوسک تک کم ہو چکا ہے جس سے علاقے میں سیلاب کی صورتحال میں بہتری آ رہی ہے، باقی دریا معمول کے مطابق بہہ رہے ہیں اور منگلا ڈیم 99 فیصد تک بھر چکا ہے، جبکہ تربیلا ڈیم بھی 100 فیصد بھر چکا ہے۔
