(لاہور نیوز) اکھاڑے کی دنیا کے بے تاج بادشاہ گاما پہلوان کا آج 147 واں یوم پیدائش منایا جا رہا ہے۔
کشمیری فیملی سے تعلق رکھنے والے غلام محمد بخش بٹ 22 مئی 1878ء کو امرتسر میں پیدا ہوئے، پہلوانی کے داؤ پیچ اپنے والد عزیز پہلوان اور ان کی وفات کے بعد ماموں عیدا پہلوان سے سیکھے۔
دی گریٹ گاما کا رِنگ نیم رکھنے والے غلام محمد بخش بٹ نے 10 برس کی عمر میں پہلوانی شروع کی، 1895ء میں صرف 17 برس کی عمر میں گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے رستم ہند رحیم بخش سلطانی والا کو چیلنج کیا اور مقابلہ برابری پر ختم ہوا، بعد ازاں ہندوستان کے تمام نامی گرامی پہلوانوں کو چت کر کے رستم ہند کا اعزاز پایا۔
گاما پہلوان ہندوستان میں پہلوانی کے جھنڈے گاڑنے کے بعد گوروں سے دو دو ہاتھ کرنے یورپ روانہ ہوئے، امریکی پہلوان بینجمن رولر کو پہلی بار ایک منٹ 20 سیکنڈ اور دوسری بار 9 منٹ 10 سیکنڈ میں پچھاڑ دیا، شہرت یافتہ زی بیسکو سے زبردست مقابلہ ہوا جسے ہرا کر عالمی سطح پر بھی شہرت حاصل کی۔
زی بیسکو سے فتح پر گاما پہلوان “جون بُل بیلٹ” اور رستم زماں ٹائٹل کے حق دار قرار پائے، زی بیسکو سے دوسرا مقابلہ 1928ء میں ہندوستان میں ہوا، دی گریٹ گاما نے زی بیسکو کو صرف 42 سیکنڈز میں چت کر دیا۔
قیام پاکستان کے بعد گاما پہلوان لاہور چلے آئے، یہاں پر اپنے بھائی امام بخش پہلوان اور بھتیجوں بھولو برادران کے ساتھ زندگی گزاری، 1959ء میں حکومت پاکستان نے انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا، گاما اور ان کے بھائی امام بخش کی اولاد میں سے بھی کئی پہلوان پیدا ہوئے، کلثوم نواز شریف رشتے میں گاما پہلوان کی نواسی تھیں۔
فن پہلوانی کا یہ روشن ستارہ 82 برس کی عمر میں 23 مئی 1960ء کو اس جہان فانی سے کوچ کر گیا، گاما پہلوان لاہور کے پیر مکی قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔
