اپ ڈیٹس
  • 256.00 انڈے فی درجن
  • 407.00 زندہ مرغی
  • 590.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 38.30 قیمت فروخت : 38.37
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 279.15 قیمت فروخت : 279.65
  • یورو قیمت خرید: 290.64 قیمت فروخت : 291.17
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 348.95 قیمت فروخت : 349.58
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 195.91 قیمت فروخت : 196.26
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.82 قیمت فروخت : 1.82
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.07 قیمت فروخت : 74.20
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.16 قیمت فروخت : 76.29
  • کویتی دینار قیمت خرید: 901.39 قیمت فروخت : 903.01
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 304700 دس گرام : 261300
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 279306 دس گرام : 239523
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3361 دس گرام : 2884
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
تجارت

پیکا ایکٹ سینیٹ میں پیش، پی ٹی آئی کا احتجاج و نعرے بازی، صحافیوں کا واک آؤٹ

24 Jan 2025
24 Jan 2025

(لاہور نیوز) پیکا ایکٹ ترمیمی بل سینیٹ کے اجلاس میں منظوری کے لیے پیش کیا گیا جس پر پی ٹی آئی نے شدید احتجاج کیا اور نعرے بازی کی تاہم صحافیوں کی جانب سے بھی پریس گیلری سے واک آؤٹ کر دیا گیا۔

سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین سیدال خان ناصر کی صدارت منعقد ہوا، پیکا ایکٹ ترمیمی بل اور ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل منظور کرانے کے لیے وقفہ سوالات کی کارروائی آج کیلئے معطل کر دی گئی، وقفہ سوالات معطل کرنے کی تحریک سینیٹر شیری رحمٰن  نے پیش کی۔

بعدازاں پیکا ایکٹ ترمیمی بل ایوان میں پیش کیا گیا جسے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ  نے پیش کیا، بل پیش ہوتے ہی صحافیوں  نے احتجاجاً سینیٹ سے واک آؤٹ کر دیا۔

سینیٹ اجلاس میں پی ٹی آئی ارکان نے شور شرابہ شروع کر دیا اور ایوان میں نعرے بازی کی، پی ٹی آئی ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور احتجاج کرتے ہوئے انہوں نے ڈیسک بجانے کے ساتھ ساتھ نعرے لگائے کہ"لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلے گی"۔

بعدازاں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے صحافیوں کے واک آؤٹ اور پی ٹی آئی کے احتجاج پر پیکا ایکٹ ترمیمی بل متعلقہ سینیٹ کمیٹی کے سپرد کردیا اور اجلاس پیر کی شام 4 بجے تک ملتوی کر دیا۔

دریں اثنا صحافیوں کے واک آؤٹ پر پی ٹی آئی اراکین سینیٹ صحافیوں کی حمایت کے لیے پریس گیلری پہنچے، اپوزیشن لیڈر شبلی فراز و دیگر اراکین کے ہمراہ پریس گیلری آئے ان کے ساتھ سینیٹر عون عباس، سینیٹر ہمایوں خان مہمند، سینیٹر ذیشان خانزادہ، سینیٹر سیف اللہ نیازی، سینیٹر فوزیہ ارشد اور سینیٹر فلک نازچترالی بھی شامل تھے۔

پریس گیلری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر شبلی فراز  نے کہا کہ ہم پیکا ایکٹ میں ترمیم کو مسترد کرتے ہیں، حکومت کو ایسے قوانین پاس کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے، یہ قانون صحافیوں اور پی ٹی آئی کو دبانے کے لیے بنایا جا رہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ صحافیوں کا نقطہ نظر مختلف ہو سکتا ہے، صحافیوں کے ساتھ پی ٹی آئی یکجہتی کا اظہار کرتی ہے، یہ قانون اصل میں پی ٹی آئی کے خلاف ہے لیکن زد میں صحافی آگئے۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی نے گزشتہ روز پیکا ترمیمی بل 2024 اور ڈیجٹیل نیشن پاکستان بل 2024 کی منظوری دی تھی اب اسے سینیٹ سے منظور کرایا جانا ہے۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے