(لاہور نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمرزمان کائرہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی رضا مندی کےبغیرمذاکرات ممکن نہیں۔
دنیا نیوز کے پروگرام ’’بات نکلےگی‘‘ میں گفتگو کرتے قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد کے بعد بھی بانی نے مذاکرات سے انکارکیا، اگر 6 مئی کو معاہدہ ہو جاتا تو 9 مئی کا سانحہ نہ ہوتا، پی ٹی آئی کے خلاف تحریک عدم اعتماد واپس لینے کی کوشش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کو واپس لینےکی کوشش کو تسلیم نہیں کیا گیا، بانی پی ٹی آئی فیض حمید کو آرمی چیف بنانا چاہتے تھے، عمران خان چیف الیکشن کمشنر بھی تبدیل کرنا چاہتے تھے، اگر بانی کامیاب ہو جاتے تو فاشزم کا نیا جہان تشکیل پاتا۔
رہنما پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کا منصوبہ روکنے کے لیے عدم اعتماد کا منصوبہ بنایا گیا، تجویز تھی کہ آدھی مدت پیپلزپارٹی اور آدھی مدت (ن) لیگ حکومت کرے، پیپلز پارٹی نے اس تجویز کو ماننے سے انکار کیا۔
قمر زمان کائرہ کا مزید کہنا تھا کہ 26 ویں آئینی ترمیم منظور کرنا وقت کا تقاضا تھا، ہم نے مدارس رجسٹریشن بل کوووٹ دیا ہے، بلاول بھٹو مدارس رجسٹریشن کے معاملے پر مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ہیں۔