(لاہور نیوز) صوبائی دارالحکومت میں فضائی آلودگی برقرار ہے، انفلوئنزا اور وائرل انفیکشن سے شہری متاثر ہونے لگے۔
فضائی آلودگی بڑھنے سے ہسپتالوں میں خشک کھانسی اور سانس میں دشواری کے مریضوں میں اضافہ جاری ہے، بچوں میں نمونیہ، چیسٹ انفیکشن اور خشک کھانسی کی بیماریاں بھی عام ہو رہی ہیں، آنکھوں میں جلن اور جلدی امراض میں بھی اضافہ ہونے لگا جبکہ عارضہ قلب اور دمہ کے مریض بھی شدید متاثر ہیں۔
گزشتہ ایک روز میں شہر کے 5 بڑے سرکاری ہسپتالوں میں اب تک سموگ سے 9 ہزار سے زائد مریض رپورٹ ہوئے ہیں، میو ہسپتال میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 2900 سے زائد مریض رپورٹ ہوئے، جناح ہسپتال میں 2100 جبکہ گنگارام ہسپتال میں 1700 سے زائد مریض رپورٹ ہوئے۔
علاوہ ازیں سروسز ہسپتال اور جنرل ہسپتال میں بھی سیکڑوں مریض رپورٹ ہوئے ہیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے اس وقت ہسپتالوں میں فضائی آلودگی، انفلوئنزا اور وائرل انفیکشن پھیلا ہے، بچے اور بزرگ بڑی تعداد میں بیمار ہو رہے ہیں، سانس میں دشواری کے مریض گھروں سے باہر نہ جائیں، پھیپھڑوں اور دمہ کی مریضوں کو خاص احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔
طبی ماہرین نے کہا جلدی امراض میں اضافہ اور آنکھیں بھی متاثر ہو رہی ہیں، شہری ماسک اور عینک کا استعمال یقینی بنائیں، کم قوت مدافعت والے اچھی خوراک کھائیں، افراد ڈرائی فروٹ اور قہوہ کا استعمال بھی کریں۔