(مدثر علی رانا) ٹیکس اہداف میں ناکامی کے باعث آئی ایم ایف نے شارٹ فال پورا کرنے کیلئے منی بجٹ لانے کا مطالبہ کر دیا۔
ایف بی آر ذرائع کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ نے ورچوئل بات چیت کے دوران ایف بی آر کی ٹیکس اہداف پر نظرثانی کی درخواست مسترد کر دی، شارٹ فال کے باعث دوسری قسط میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مہینوں کے شارٹ فال کا تخمینہ لگا کر 5 سو ارب کا منی بجٹ آ سکتا ہے جبکہ 60 ارب روپے کے ایف بی آر انفورسمنٹ کیلئے آرڈیننس بھی لایا جا سکتا ہے تاہم وزیراعظم شہباز شریف نے بھی چیئرمین ایف بی آر سے پرفارمنس رپورٹ طلب کر لی۔
ٹیکس اہداف حاصل کرنے کیلئے ایف بی آر میں 4 بورڈ ممبران سمیت 18 افسران کی اکھاڑ پچھاڑ کی گئی ہے، میر بادشاہ کو ان لینڈ ریونیو آپریشنز، طارق ارباب کو ممبر لیگل کے عہدے سے ہٹا دیا گیا، ممبر ان لینڈ ریونیو پالیسی حامد عتیق سرور کو ممبر ان لینڈ ریونیو آپریشنز بنایا گیا ہے۔
ایف بی آر کے ذرائع نے بتایا ہے کہ میر بادشاہ خان کو ہٹانے کی تیاری راشد محمود لنگڑیال کی تعیناتی کے وقت کی گئی تھی، حامد عتیق سرور کی جگہ پر نجیب احمد میمن کو ممبر ان لینڈ ریونیو پالیسی تعینات کیا گیا ہے۔