(ویب ڈیسک) پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر نے متنازع ویب سیریز ‘برزخ’ کے خلاف فیشن ڈیزائنر ماریہ بی کے ایکشن کی حمایت کردی ۔
خلیل الرحمان قمر نے اپنے حالیہ انٹرویو میں پاکستانی فیشن ڈیزائنر ماریہ بی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ماریہ بی مسلسل ہم جنس پرستی کے خلاف آواز اُٹھا رہی ہیں اور میں اُن کے اس مقصد میں اُن کے ساتھ کھڑا ہوں۔
ڈرامہ نگار نے کہا کہ ماریہ بی واقعی ایک حقیقی خاتون ہیں جو ہمارے مذہبی اور سماجی ڈھانچے کو بچانے کے لیے بہت کوششیں کر رہی ہیں، اُنہوں نے ویب سیریز ‘برزخ’ کے خلاف جس طرح آواز اُٹھائی، وہ قابلِ تعریف ہے، میں اُنہیں سلام پیش کرتا ہوں۔
اُنہوں نے کہا کہ ہم جنس پرستی کو فروغ دینے والی سیریز یا فلموں کے پیچھے ایک ایجنڈا ہے، ہم غلط راستے کا انتخاب کر رہے ہیں، ہمیں اس مغربی ایجنڈے کا شکار ہونے کے بجائے ہم جنس پرست کمیونٹی کے لیے آگاہی و شعور اور فلاحی کام کرنے چاہئیں۔
خلیل الرحمان نے کہا کہ ہم جنس پرست لوگ بنیادی طور پر ہمارے معاشرے میں اس کی قبولیت کا مطالبہ کر رہے ہیں اور مجھے ان اداکاروں، مصنفین اور فلمسازوں کے لیے افسوس ہوتا ہے جو ہم جنس پرست کے فروغ کے لیے ایک آلے کے طور پر استعمال ہورہے ہیں۔
ڈرامہ نگار نے کہا کہ ماریہ بی ایسے گھٹیا ایجنڈے کے خلاف اپنا کام کر رہی ہیں، میں اُن کے ساتھ کھڑا ہوں اور میری حمایت بھی ماریہ بی کے ساتھ ہے۔
اُنہوں نے ماریہ بی کے ایک دعوے پر ردعمل دیتے ہوئے مزید کہا کہ ماریہ بی نے کہا تھا کہ میڈیا انڈسٹری میں 80 فیصد مرد ہم جنس پرستی ہیں، وہ ایک سچی خاتون ہیں، مجھے لگتا ہے کہ اُن کے یہ حقائق بالکل درست ہوں گے۔
واضح رہے کہ پاکستانی ہدایتکارعاصم عباسی کی جانب سے تحریر اور ہدایت کردہ بھارتی ویب سیریز ‘برزخ’ میں ہم جنس پرستی، فحاشی، زنا اور بچوں کی ذہن سازی بھی دکھائی گئی تھی جس کی وجہ سے پاکستانی مداحوں سمیت کئی شوبز شخصیات بھی سیریز پر پابندی کا مطالبہ کررہی تھیں۔
فیشن ڈیزائنر ماریہ بی نے ‘برزخ’ کے خلاف پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) میں پابندی کی درخواست بھی دائر کی تھی، تاہم بھارتی چینل زی زندگی کے پروڈیوسرز نے پی ٹی اے کے ایکشن سے قبل ہی سیریز کو یوٹیوب سے ڈیلیٹ کردیا تھا۔