(لاہور نیوز) پنجاب اسمبلی میں ارکان نے سرکاری گندم پالیسی پر کڑی تنقید کی اور گندم خریداری کے حکومتی اعلان کو مسترد کر دیا۔
سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہوا، گندم خریداری کے معاملے پر حکومتی اور اپوزیشن ارکان کی شدید تنقید دیکھنے میں آئی۔
ارکان نے کہا کہ وزیر خوراک کو آج وزیر اعلیٰ سے مل کر ایوان کو پالیسی پر بریفنگ کے لئے کہا گیا تھا مگر وہ ابھی تک کوئی پالیسی ہی طے نہیں کر سکے، نگران دور میں گندم امپورٹ کرنے کی تحقیقات کرائی جائے۔
صوبائی وزیر بلال یاسین نے کہا کہ کسان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، ہمیں کسان ایپ پر ڈیڑھ لاکھ درخواستیں موصول ہوئیں، ان کسانوں سے گندم خریدی جائے گی۔
رانا شہباز نے کہا کہ حکومت کسانوں کے معاملے پر سنجیدہ نہیں، جمعہ کو اجلاس کا بائیکاٹ کریں گے، کسانوں کا معاملہ بھر پور اجاگر کرنے پر دنیا نیوز کے شکرگزار ہیں۔
پنجاب اسمبلی میں نومنتخب ارکان موسیٰ الہٰی اور عائشہ جاوید نے اپنی رکنیت کا حلف اٹھا لیا جبکہ سپیکر نے اجلاس جمعہ کی صبح 9 بجے تک ملتوی کر دیا اور گندم درآمد کی تحقیقات کے لئے 3 رکنی کمیٹی قائم کر دی۔