(لاہور نیوز) کروڑوں ہونٹوں پر مسکراہٹیں بکھیرنے والے کامیڈین اور بہترین اداکار معین اختر کو اپنے مداحوں سے بچھڑے 13 برس بیت گئے۔
24 دسمبر 1950ء میں روشنیوں کے شہر کراچی میں آنکھیں کھولنے والے معین اختر نے اپنے فنی کیریئر کا آغاز 6 ستمبر 1966ء کو پاکستان کے پہلے یوم دفاع کیلئے منعقد کی گئی تقریبات میں ایک ٹی وی پروگرام سے کیا۔
سٹیج ہو یا سکرین کامیڈی کی دنیا میں معین اختر کا شمار پاکستان کے ان چند بہترین اداکاروں میں کیا جاتا ہے جنہیں طنز و مزاح کی دنیا میں اپنی برجستگی اور شائستگی کی بنا پر بے پناہ مقبولیت حاصل ہے، معین اختر نے بطور فلم ہدایتکار، پروڈیوسر، گلوکار اور مصنف بھی خود کو منوایا۔
ٹی وی سیریل، فلم میں اپنی مزاحیہ اداکاری اور میزبانی سے لاکھوں مداحوں کے دلوں پر راج کرنے والے معین اختر کے بہترین ڈراموں میں ہاف پلیٹ، عید ٹرین، روزینہ جبکہ سٹیج شوز میں بکرا قسطوں پر اور بڈھا گھر پر ہے، نے مقبولیت کے ریکارڈ توڑ ڈالے۔
انٹرٹینمنٹ کی دنیا میں بے مثال خدمت کے اطراف میں معین اختر کو حکومت پاکستان کی جانب سے پرائیڈآف پر فارمنس اور ستارہ امتیاز سے نوازا گیا، طویل عرصے سے دل کے عارضے میں مبتلا پاکستانی سٹیج اور سکرین کا یہ بڑا نام 22 اپریل 2011ء کو خاموشی سے دنیائے فانی سے کوچ کرگیا۔