اپ ڈیٹس
  • 304.00 انڈے فی درجن
  • 570.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
کھیل

کچھ کھلاڑی ہمیشہ مشکل ترین کیچ کیسے پکڑ لیتے ہیں؟ وجہ سامنے آگئی

03 Apr 2024
03 Apr 2024

(ویب ڈیسک) کرکٹ میچ کے دوران مخصوص افراد مشکل ترین کیچ پکڑنے یا ٹینس میچ کے دوران حیران کن زاویے سے ہٹ مارنے کی دوسروں کی نسبت زیادہ اچھی صلاحیت رکھتے ہیں ۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ افراد متحرک چیزوں کو دیگر کے مقابلے میں مختلف رفتار سے دیکھتے ہیں۔

یہ دلچسپ دعویٰ آئرلینڈ میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا۔

Trinity کالج کی اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ متحرک اشیا کی رفتار کے بارے میں لوگوں کے اندازے بھی مختلف ہوتے ہیں، یعنی کچھ افراد فی سیکنڈ دیگر سے زیادہ تفصیلات 'دیکھنے' کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

اس تحقیق کے لیے ماہرین نے فلیکرز ٹیسٹ کو استعمال کیا۔

فلیکرز ٹیسٹ میں تیز رفتاری سے روشنی کو بند اور کھولا جاتا ہے اور مخصوص وقت کے بعد لائٹ کو کھول دیا جاتا ہے۔

تحقیق میں شامل افراد سے پوچھا گیا کہ کس وقت روشنی کے جھماکے رک گئے تھے۔

کچھ افراد نے فی سیکنڈ 35 جھماکے دیکھے جبکہ کچھ ایسے بھی تھے جو فی سیکنڈ 60 سے زائد جھماکے دیکھنے میں کامیاب رہے۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ کچھ افراد کو مخصوص جگہوں جیسے گیندوں کے کھیل میں ردعمل کے وقت کے لحاظ سے سبقت حاصل ہوتی ہے۔

یہ افراد فی سیکنڈ زیادہ تفصیلات دیکھ رہے ہوتے ہیں جس کے باعث ان کے لیے مشکل کیچ پکڑنا آسان ہو جاتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ ہم ابھی یہ نہیں جانتے کہ اس صلاحیت سے روزمرہ کی زندگی میں کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں مگر ہمارا ماننا ہے کہ مخصوص شعبوں جیسے کرکٹ یا ٹینس میں اس سے کھلاڑیوں کو فائدہ ہوتا ہے، کیونکہ وہ تیزی سے حرکت کرتی گیند کو زیادہ آسانی سے ٹریک کرلیتے ہیں۔

ان کا ماننا ہے کہ یہ صلاحیت روزمزہ کی زندگی میں بھی کارآمد ثابت ہوگی مگر اس بارے میں ابھی مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل Plos One میں شائع ہوئے۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے