(لاہور نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے واسا کی اجازت کے بغیر لگنے والے ٹیوب ویلز کو سیل کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں تدارک سموگ سے متعلق دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی، جسٹس شاہد کریم نے ہارون فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔
دوران سماعت عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ کوئی بھی بور واسا کی اجازت کے بغیر نہیں ہو سکتا، کوئی ٹیوب ویل بھی واسا کی اجازت کے بغیر نہیں لگ سکتا، جو ٹیوب ویل واسا کی اجازت کے بغیر لگے اسے سیل کر دیا جائے۔
وکیل جوڈیشل کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ ڈی سی نارووال نے جوڈیشل کمیشن کے سیل کیے ہوئے یونٹ کو سیاسی دباؤ پر ڈی سیل کرنے کا حکم دیا جس پر عدالت نے حکم دیا کہ ڈی سی نارووال اس پر اپنی رپورٹ جمع کروائیں۔
جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس میں کہا کہ ڈی جی ماحولیات کو کسی بھی سیاسی دباؤ کی صورت میں عدالت کو فوری آگاہ کرنا چاہئے۔
اس موقع پر ایل ڈی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایل ڈی اے ایونیو ون میں میواکی جنگل لگایا ہے جس میں 6 ہزار درخت لگائے گئے ہیں جس پر عدالت نے وکیل ایل ڈی اے کو مذکورہ اقدام پر سراہا۔
واسا کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہاؤسنگ سوسائٹیز میں موجود ٹیوب ویلز پر میٹر لگا دیئے گئے ہیں، میٹر لگنے سے ایک مخصوص مقدار سے زیادہ پانی حاصل نہیں کیا جا سکے گا۔
جسٹس شاہد کریم نے ریمار کس میں کہا کہ عدالت کی کوششوں کی وجہ سے اب تک 50 ریچارج ویل لگائے جا چکے ہیں، اس سے بارش کے پانی کو محفوظ بنانے میں مدد ملے گی۔
بعدازاں عدالت نے تدارک سموگ سے متعلق دائر درخواستوں پر مزید سماعت اگلے جمعہ تک ملتوی کر دی۔