(لاہور نیوز) تجاوزات مافیا بڑوں بڑوں پر بھاری پڑ گیا، شہر میں تجاوزات کیخلاف مہم اچھے نتائج حاصل ہونے کے باوجود رک گئی ۔
حکومتی احکامات پر تجاوزات کیخلاف آپریشن سے عارضی طور پر تجاوزات کا صفایا ہوا اب پھر ابتر صورتحال ہے، ٹریفک کا نظام درہم برہم جبکہ شہر کی خوبصورتی بھی تباہ ہو گئی۔
بڑی شاہراہیں ہوں یا پھر چھوٹی سڑکیں،اندرون شہر ہو یا پوش علاقے، لاہور میں ہر جگہ تجاوزات کی بھرمار نظر آنے لگی ہے،نامی گرامی مارکیٹیں ہوں یا پھر عام گلیاں اور بازار ہر جگہ برا حال ہے ،کہیں پکے تھڑے تو کہیں عارضی دکانیں ،رہی سہی کسر سڑکوں کے کنارے لگی ریڑھیوں نے نکال دی ۔
تجاوزات کی وجہ سے شہر میں ٹریفک حادثات میں اضافہ ہو گیاتو دوسری طرف عوام کی جانب سے شکایات کے انبار لگ گئے،نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے تجاوزات کے خاتمے کا بیڑہ اٹھایا اور آپریشن کا آغاز ہوا ۔
آپریشن سے پہلے تجاوزات کے ذمہ داروں کو خبردار کیا گیا لیکن کوئی بھی ٹس سے مس نہ ہوا ،48گھنٹوں کی مہلت کے بعد آپریشن شروع ہوا بے شمار علاقوں سے تجاوزات کا صفایا کیا گیا،کار سرکار میں مداخلت کرنے والوں کیخلاف مقدمات بھی درج ہوئے۔
ایڈمنسٹریٹر ایم سی ایل رافعہ حیدر کے مطابق تجاوزات کے خلاف آپریشن میں 29ہزار 609 عارضی و مستقل تجاوزات کا خاتمہ کیاگیا، 1839دوکانیں سربمہر،5 ہزار413 پختہ شیڈ اور تھڑے مسمار کئے گئے۔
دوران آپریشن 2 کروڑ 67 لاکھ سے زائد کا جرمانہ عائد کیا گیا،آپریشن کے آڑے آنے والے 959 افراد گرفتار ہوئے جبکہ653کیخلاف مقدمات درج ہوئے۔
تجاوزات کیخلاف آپریشن کو لاہوریوں نے بھی سراہا،5روز تک جاری رہنے والے آپریشن میں لاہور کی سڑکوں نے سکھ کا سانس لیا لیکن پھر اچانک یہ سلسلہ رک گیا،انتظامیہ کی جانب سے لاہور سٹی اور بیدیاں کے علاقوں میں جاری آپریشن بھی اچانک روکنے کا حکم ملا۔
ذرائع کے مطابق تجاوزات مافیاز تگڑے ثابت ہوئے جو سابق اعلیٰ حکومتی عہدیداروں سے رابطے کر کے آپریشن رکوانے میں کامیاب ہوئے ۔
تجاوزات کیخلاف آپریشن کے اچانک رک جانے پر عوام نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مثبت نتائج آنے کے باوجود آپریشن جاری نہ رکھنا درست نہیں ہے۔
ادھرتجاوزات آپریشن کے حوالے سے کمشنر لاہور کا موقف لینے کی کوشش کی گئی لیکن وہ نہ مل سکا سی ٹی او لاہور نے بھی اس پر کوئی رائے نہ دی۔