(لاہور نیوز) گدو پاور پلانٹ میں آنے والی تکنیکی خرابی دور ہونے کے باوجود بجلی کا ترسیلی نظام مستحکم نہ ہو سکا۔ بجلی کی پیداوار میں کمی اور شدید دھند سے ٹرانسمیشن لائنیں ٹرپ ہونے سے ترسیلی نظام بری طرح متاثر ہے۔
شدید دھند میں ٹرانسمیشن لائنوں کی ٹرپنگ اور بجلی کی پیداوار انتہائی کم ہونے کے باعث بجلی کا بحران شدت اختیار کر گیا۔ ذرائع کے مطابق ملک میں ہائیڈل بجلی کی پیداوار انتہائی کم ہے۔ عام طور پر ہائیڈل بجلی کی پیداوار 9500 میگاواٹ تک ہوتی ہے مگر اس وقت ہائیڈل بجلی کی پیداوار 500 سے 1000 میگاواٹ تک ہو رہی ہے۔ بجلی کی پیداوار مزید کم ہوئی تو فریکوئنسی کم ہونے سے بریک ڈاؤن کا خدشہ ہے۔
پیداوار میں کمی کے باعث بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو بھی ضرورت سے کم بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔ لیسکو کی بجلی کی طلب 2650 میگاواٹ سے تجاوز کر گئی۔ این پی سی سی کی جانب سے لیسکو کو 1620 میگاواٹ بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔ لیسکو کا شارٹ فال 1030 میگاواٹ سے تجاوز کر گیا ہے۔
طلب و رسد کا فرق بڑھنے اور سسٹم کی خرابیوں کے باعث بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ لیسکو ریجن کے مختلف علاقوں میں ہر گھنٹے کے بعد ایک گھنٹہ لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ دیہی اور سرحدی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 14 گھنٹے سے بھی زائد ہے۔
شہری کہتے ہیں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے کاروبار تباہ کر دیا ہے۔ بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے شدید اذیت میں مبتلا ہیں۔ شدید سردی میں گیس اور بجلی دونوں نے پریشان کر رکھا ہے۔