(لاہور نیوز) سابق وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی بیٹی کی میرٹ سے ہٹ کر تقرری انکوائری میں ثابت ہوگئی۔
ترجمان اینٹی کرپشن کے مطابق ڈاکٹر یاسمین راشد نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرکے میرٹ کے برعکس اپنی بیٹی کو ملازمت دلوائی، انکوائری میں ثابت ہوا کہ سابق وزیر صحت نے اپنی بیٹی کی ملازمت کیلئے اپنا اثرورسوخ استعمال کیا، ڈاکٹر یاسمین راشد اور ان کی بیٹی کے خلاف اینٹی کرپشن نے بعد از انکوائری مقدمہ درج کیا۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد نے ڈاکٹر عائشہ علی کو کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج میں میرٹ کے برعکس اسسٹنٹ پروفیسر تعینات کرایا، ڈاکٹر عائشہ علی اپنی تعیناتی کے وقت مطلوبہ معیار پر پورا نہ اترتی تھیں، ڈاکٹر عائشہ علی کے تجربہ کے سرٹیفکیٹ پر اس کی والدہ ڈاکٹر یاسمین راشد نے خود دستخط کئے۔
اینٹی کرپشن ترجمان کے مطابق ملازمت کے وقت ڈاکٹر عائشہ علی کی عمر 47 سال جبکہ مطلوبہ عمر صرف 40 سال تھی، ڈاکٹر عائشہ علی نے قانون کے مطابق عمر میں رعایت کے لئے کوئی درخواست جمع نہیں کرائی، ڈاکٹر عائشہ علی کو انٹرویو میں دیگر امیدواروں پر جان بوجھ کر فوقیت دی گئی۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ ڈاکٹر عائشہ ملازمت حاصل کرنے کے فوراً بعد قواعد کے برعکس بیرون ملک چلی گئی، سابق وزیر صحت نے اپنا اثرورسوخ استعمال کر کے اپنی بیٹی کی غیر قانونی تقرری کرائی، اینٹی کرپشن کرپٹ عناصر کے خلاف بلاامتیاز کارروائیاں کر رہا ہے۔