(لاہور نیوز) نارکوٹکس یونٹ لاہور کے سربراہ مظہر اقبال کو نوکری سے برخاست کر دیا گیا۔ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن عمران کشور کی جانب سے برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
ڈی ایس پی نارکوٹکس تعینات رہنے والے مظہر اقبال کے خلاف انکوائری میں جرم ثابت ہو گیا جس کے بعد ان کو نوکری سے برخاست کر دیا گیا۔ مظہر اقبال دوران ملازمت 26 بار معطل اور 8 مرتبہ نوکری سے برخاست رہ چکا ہے۔
مظہر اقبال کے خلاف سنگین دفعات کے تحت 14 مقدمات بھی درج رہ چکے ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق شہری احمد دین کے گھر پر چھاپہ مارنے پر بھاری مقدار میں منشیات برآمد ہوئی تھی۔ احمد دین کو اغوا کر کے 7 کروڑ 21 لاکھ روپے تاوان بھی وصول کیا گیا۔
دوسری جانب مظہر اقبال کے خلاف تھانہ مناواں میں ایک اور مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ محمد نعیم کی مدعیت میں مظہر اقبال کے خلاف اغوا برائے تاوان سمیت سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
ایف آئی آر کے مطابق مظہر اقبال اور دیگر پولیس اہلکار خواتین کو زبردستی تھانے لے گئے اور تشدد کا نشانہ بنایا۔ ایف آئی آر میں مظہر اقبال کے علاوہ دیگر پولیس ملازمین کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔