(ویب ڈیسک)ماہرین نے کہا ہے کہ خون کا ایک نمونہ 50 سے زائداقسام کے کینسر کی نشاندہی کرسکتا ہے۔
ماہرین کی تحقیق میں دیکھا گیا ہے کہ جنرنل فزیشن کو معائنہ کرانے والے 6 ہزار 238 افراد میں سے 323 افراد میں گیلیری ٹیسٹ سے کینسر کی علامات کی نشان دہی کی گئی۔محققین کا کہنا ہے کہ ان 323 مریضوں میں سے 244 افراد میں بعد ازاں کینسر کی تشخیص ہوئی جو کہ اس ٹیسٹ کی درستگی کے حوالے سے ایک مثبت اشارہ ہے۔
تحقیق کے نتائج سے مطلب لیا جاسکتا ہے کہ خون کے ٹیسٹ میں صلاحیت ہے کہ لوگوں میں کینسر کی علامات کی نشاندہی کرتے ہوئے تشخیص میں تیزی لا سکتا ہے۔مثبت کیسز کے 85 فیصد میں ٹیسٹ کینسر لاحق ہونے کی جگہ کی درست نشاندہی کی۔
کینسر کی کچھ اقسام علامات ظاہر کرنے سے قبل ہی خون میں ڈی این اے شامل کرنا شروع کر دیتی ہیں۔اس ٹیسٹ نے 37 فیصد بوول کینسر، 22 فیصد پھیپھڑوں کے کینسر، 8 فیصد یوٹرین کینسر، 6 فیصد کھانے کی نالی کے کینسر اور 4 فیصد اووریئن کینسر کی تشخیص کی البتہ ٹیسٹ کی درستگی کینسر کی سٹیج پر منحصر تھی۔