(محمد اشفاق) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت آئین کا حلیہ بگاڑ رہی ہے، ہم آئین پاکستان کو اصل شکل میں بحال کروا کر رہیں گے۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے ایوان عدل لاہور میں وکلا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے وقت بھی ملاقاتیں ہوئیں، اس وقت بھی ہمارا موقف واضح تھا، ملاقاتیں ہو رہی تھیں آنی جانی لگی ہوئی تھی، ہم اس وقت بھی آئین کے ساتھ کھڑے ہوئے اور آج بھی آئین کے ساتھ کھڑے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان کا عہدہ ختم کر کے چیف جسٹس سپریم کورٹ کر دیا گیا، اب آئینی عدالت کا چیف جسٹس وزیر اعظم لے کر آئیں گے جس کو وزیر اعظم چاہیں گے وہ چیف جسٹس ہوں گے۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ جوڈیشل کمیشن میں اکثریت حکومت کی ہے جبکہ پہلے جوڈیشل کمیشن میں ججز کی اکثریت تھی، آئین میں لکھا ہے کہ حاکمیت اللہ تعالیٰ کی ہے، آئین اور اسلامی تعلیمات کے خلاف کسی شخص کو استثنیٰ نہیں دیا جا سکتا، کوئی کتنا بھی مضبوط کیوں نہ ہو اس کو استثنیٰ نہیں دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف سٹاک ایکسچینج کے متعلق کہتے ہیں کہ معیشت درست سمت جا رہی ہے، سٹاک ایکسچینج کے مطابق معیشت بہتر ہو رہی ہے تاہم ہمیں نظام کو بدلنا ہوگا اور اس کے لیے طول جہدوجہد کرنا ہوگی۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ ادھر سینیٹر پیسے والا بنتا ہے، پھر ان سینیٹرز کو خرید لیا جاتا ہے جب اسٹبلشمنٹ کا ہاتھ ہمارے سر پر آجائے تو زندہ باد، جب کسی دوسرے کے اوپر چلا جائے تو پھر مردہ باد ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2015 سے پنجاب میں بلدیاتی الیکشن نہیں ہوئے اب لوکل گورنمنٹ ایکٹ لے کر آئے ہیں جس کے مطابق غیر جماعتی الیکشن ہوں گے۔
