(لاہور نیوز) ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے کہا ہے کہ مون سون سیزن ختم ہو گیا، دریاؤں میں پانی کا بہاؤ معمول پر ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں حالیہ سیلاب نے تاریخی تباہی مچا دی ہے جس کے نتیجے میں 28 اضلاع میں 4,795 مواضعات متاثر ہوئے ہیں، سیلاب کی شدت پنجاب کی تاریخ میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑا سیلاب تھا جس نے 47 لاکھ 23 ہزار 574 افراد کو متاثر کیا۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے متاثرین کی امداد کیلئے 500 کے قریب ریلیف کیمپس قائم کئے ہیں جہاں سیلاب زدہ افراد پناہ لے کر ضروری اشیاء اور علاج معالجہ حاصل کر رہے ہیں، اس وقت بھی 331 ریلیف کیمپس میں متاثرین کی موجودگی برقرار ہے، علی پور، مظفرگڑھ، ملتان اور جلال پور پیروالا میں ایک لاکھ سے زائد افراد رہائش پذیر ہیں۔
عرفان علی کاٹھیا کا کہنا تھا کہ سیلاب زدگان کی صحت کے تحفظ کیلئے 425 میڈیکل کیمپس قائم کئے گئے ہیں جہاں اب تک 6 لاکھ 5 ہزار 833 افراد نے چیک اپ کرایا، حکومتی اقدامات میں طبی امداد کی فراہمی کو ترجیح دی گئی ہے تاکہ سیلاب کے نتیجے میں ہونے والی بیماریوں اور متاثرہ افراد کے علاج کے حوالے سے فوری مدد فراہم کی جا سکے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے 2.6 ملین افراد اور 20 لاکھ جانوروں کا انخلا مکمل کیا گیا ہے، بدقسمتی سے اس دوران 123 افراد کی جانیں ضائع ہو گئیں جن میں سے کچھ سانپ کے ڈسنے سے بھی فوت ہوئے، حکام نے ان اموات کے بعد نقصان کا ازالہ کرنے کے اقدامات کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ موٹروے ایم 5 کا ایک حصہ سیلابی پانی کی وجہ سے متاثر ہو چکا ہے تاہم حکام نے اس کی بحالی کیلئے کام شروع کر دیا ہے، جلالپور تا لودھراں روڈ کی آمدورفت بھی سیلاب کی وجہ سے بند ہے لیکن حکام نے اس راستے کی بحالی کیلئے اقدامات شروع کر دیئے ہیں، دریاؤں میں پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہو چکا ہے اور آئندہ ایک ہفتے تک بارش کی کوئی توقع نہیں ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کا کہنا تھا کہ سیلاب نے زرعی شعبے کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے، 44 فیصد سبزیوں کی فصل اور 15 فیصد چاولوں کی فصل متاثر ہو چکی ہے، علاوہ ازیں 1779 جانوروں کی اموات بھی رپورٹ ہوئی ہیں جن میں 1411 بڑے اور 368 چھوٹے جانور شامل ہیں، پنجاب حکومت نے مرنے والے جانوروں کے مالکان کے نقصانات کا ازالہ کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی ہے۔
