
(لاہور نیوز) محکمہ سکول ایجوکیشن پنجاب نے صوبے بھر میں جعلی انرولمنٹ کے بڑھتے ہوئے واقعات کے تدارک کیلئے سخت اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کر لیا۔
نئی حکمت عملی کے تحت نہ صرف طلبہ کی جعلی انرولمنٹ کو چیک کیا جائے گا بلکہ مانیٹرنگ افسران کی سرگرمیوں کی بھی نگرانی کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد پروگرام مانیٹرنگ اینڈ امپلیمنٹیشن یونٹ کی ٹیمیں کسی بھی وقت اچانک سکولوں کا دورہ کر سکتی ہیں اور انرولمنٹ رجسٹرز کی جانچ کریں گی۔
ان دوروں کے دوران سکول سربراہان اور اساتذہ کی جانب سے مبینہ طور پر کی گئی جعلی انرولمنٹ کی نشاندہی پر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی، انسپکشن ٹیموں کی نقل و حرکت اور مقام کو درست طور پر جانچنے کیلئے جی پی آر ایس سسٹم کا استعمال کیا جائے گا تاکہ دوروں کی تصدیق اور شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔
محکمہ تعلیم کے مطابق پنجاب میں اب تک 18 لاکھ جعلی انرولمنٹ کے کیسز پکڑے جا چکے ہیں جو تعلیمی نظام کی شفافیت پر سوالیہ نشان ہیں، نئے طریقہ کار کا مقصد نہ صرف حقیقی ڈیٹا کو یقینی بنانا ہے بلکہ اساتذہ کو جواب دہ بھی بنانا ہے۔