
(لاہور نیوز) دنیا بھر میں آج "ینگ ڈاکٹرز ڈے" منایا جا رہا ہے، جس کا مقصد طبی شعبے سے وابستہ ان نوجوان ڈاکٹروں کو خراجِ تحسین پیش کرنا ہے جنہوں نے ہنگامی حالات، وباؤں اور قدرتی آفات کے دوران انسانی جانوں کے تحفظ کیلئے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈالا۔
ینگ ڈاکٹرز ڈے کی بنیاد ورلڈ ینگ ڈاکٹرز آرگنائزیشن نے 2013ء میں رکھی، اس دن کو منانے کا مقصد نوجوان ڈاکٹروں کو ایک ایسا پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے جہاں وہ اپنے تجربات، آراء اور خیالات کو ایک دوسرے سے شیئر کر سکیں۔
یہ تنظیم کوئی روایتی یا منافع بخش ادارہ نہیں، بلکہ ایک غیر منافع بخش عالمی فورم ہے جو نوجوان ڈاکٹروں کی فلاح، پیشہ ورانہ ترقی اور مسائل کے حل کیلئے کام کر رہا ہے۔
کورونا وائرس جیسی عالمی وبا ہو یا زلزلے اور دیگر ناگہانی آفات، ینگ ڈاکٹرز ہمیشہ طبی محاذ پر سب سے آگے دکھائی دیئے، ان کی قربانیوں کو عالمی سطح پر سراہا جاتا ہے۔
پاکستان میں ینگ ڈاکٹرز کی نمائندہ شخصیت، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پنجاب کے سرپرست ڈاکٹر سلمان حسیب نے اس موقع پر کہا آج کے دور میں ڈاکٹرز کو نہ ملازمت کا تحفظ حاصل ہے، نہ ہی ہسپتالوں اور کام کی جگہوں پر مکمل سکیورٹی میسر ہے لیکن اس کے باوجود ینگ ڈاکٹرز کا اصل مقصد مریضوں کی خدمت ہے۔
انہوں نے کہا ہم جب احتجاج کرتے ہیں تو وہ صرف اپنے بنیادی حقوق کیلئے ہوتا ہے، نہ کہ کسی ذاتی مفاد کیلئے ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نوجوان ڈاکٹرز روزانہ اپنی زندگیاں خطرے میں ڈال کر انسانیت کی خدمت میں مصروف عمل رہتے ہیں اور یہ جذبہ ہی اس پیشے کی اصل روح ہے۔