
(ویب ڈیسک)ماہرین کی جانب سے گرمیوں میں کافی استعمال کرنے سے صحت پر ہونے اثرات سے متعلق تحقیق جاری کردی گئی ۔
گرمیوں میں کافی پینے سے متعلق کئی عام غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں، جن میں اکثر افراد یہ سمجھتے ہیں کہ یہ جسم کو پانی کی کمی یا گرمی کے مسائل کا باعث بنتی ہے۔تاہم جدید تحقیق اور ماہرین کی رائے کچھ مختلف ہے، اگرچہ کافی میں کیفین ہوتی ہے جو پیشاب آورہے مگر معمول کی مقدار میں (3 سے 4 کپ روزانہ) یہ ڈی ہائیڈریشن کا سبب نہیں بنتی۔
حقیقت یہ ہے کہ کچھ ماہرین کے مطابق گرم مشروبات جیسے کافی جسم کو اصل میں اندر سے ٹھنڈا رکھنے میں مدد دیتی ہے کیونکہ یہ پسینے کو بڑھاتی ہے، جو جسم کے درجہ حرارت کو نیچے لاتا ہے۔ البتہ اگر اردگرد کا ماحول حبس والا ہو تو یہ عمل کم مؤثر ہو سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کافی نہ صرف گرم بلکہ آئسڈ کافی کی شکل میں گرمیوں میں بھی لطف اندوزی کا ذریعہ ہے۔ آئسڈ یا کولڈ کافی گرمی کے دنوں میں تازگی بخش سکتی ہے اور توانائی بھی مہیا کرتی ہے۔اگر آپ کو ہائی بلڈ پریشر یا دل کی کوئی خاص بیماری ہے، تب تو کیفین کے اثرات پر توجہ دینا ضروری ہے۔ مگر صحت مند افراد میں، روزانہ 2 سے 3 کپ کافی عمومی طور پر محفوظ سمجھی جاتی ہے چاہے سردی ہو یا گرمی۔