(ویب ڈیسک) 2 بچوں کے دل کے علاج کے لیے بھارت جانے والی فیملی مودی حکومت کی جانب سے ملک چھوڑنے کے احکامات کے بعد پاکستان واپس پہنچ گئی۔
بچوں کے والد نے ویڈیو بیان میں کہا کہ بھارت سے علاج کروائے بغیر واپس آئے ہیں اور جو حالات پیدا ہوئے اس میں بچوں کا کوئی قصور نہیں تھا لہٰذا حکومت سے اپیل ہے کسی اور ملک میں بچوں کا علاج کروایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی ڈاکٹر کہہ چکے ہیں کہ بچوں کے علاج میں پہلے ہی دیر ہو گئی ہے، حکومت سے اپیل ہے کہ بچوں کے علاج کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
یاد رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام کے سیاحتی مقام پر فائرنگ کے واقعے میں 26 افراد ہلاک اور ایک درجن کے قریب زخمی ہو گئے تھے جس کے بعد بھارت نے بنا کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام تراشی شروع کر دی اور سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کر دیا۔
پاکستان کی جانب سے پہلگام واقعے کی ناصرف مذمت کی گئی بلکہ وزیر اعظم شہباز شریف نے یہ پیشکش بھی کی کہ اگر بھارت معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کروانا چاہتا ہے تو پاکستان ہر قسم کے تعاون کے لیے تیار ہے۔
