
(لاہور نیوز) صوبائی دارالحکومت کے شہر لاہور میں "پانی بچاؤ — پاکستان کا مستقبل بچاؤ" کے عنوان سے سیمینار منعقد ہوا جس میں ماہرینِ آبی وسائل اور ماحولیاتی ماہرین سمیت دیگر نے خطاب کیا۔
"پانی بچاؤ — پاکستان کا مستقبل بچاؤ" کے عنوان سے ایک اہم سیمینار منعقد ہوا، جس میں ماہرینِ آبی وسائل، ماحولیاتی ماہرین، اور شہری ترقی سے وابستہ ممتاز شخصیات نے شرکت کی اور اظہارِ خیال کیا۔
سیمینار کے مقررین میں نیسپاک کے ماہر ڈاکٹر منصور ہاشمی، ڈاکٹر محمد نواز چودھری، سابق ایم ڈی واسا میاں عبداللہ، میاں نبیل اشرف، خالد جاوید اور ڈاکٹر محمد صادق بھی شریک ہوئے۔
لاہور کے ٹیک کلب میں منعقد سیمینار میں ماہرین کا کہنا تھا کہ پاکستان کو درپیش پانی کے بحران کو مزید نظر انداز کرنا دراصل آنے والی نسلوں کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے، انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ہنگامی اقدامات نہ کیے گئے تو پاکستان 2035 تک پانی کی شدید قلت کا شکار ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 80 فیصد بیماریاں آلودہ پانی کے استعمال سے پیدا ہوتی ہی، زراعت، جو ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، پانی کے بغیر نامکمل ہے، سیمینار میں عدنان حسین ملک، خواجہ عمر زیب، ہارون احمد، ڈاکٹر زاہد حسین، شازیہ صاحبہ اور دیگر معزز مہمان بھی شریک تھے۔