(لاہور نیوز) گلبرگ میں لڑکی کی ٹریفک حادثے میں ہلاکت کے معاملے پر سی سی ٹی وی فوٹیج میں اصل حقائق سامنے آ گئے۔
دنیا نیوز / لاہور نیوز کو حادثے کی فوٹیج موصول ہو گئی، پولیس اور لواحقین نے پہلے اقصیٰ کی موت کو حادثہ تصور کیا، فوٹیج کے مطابق 22 سالہ اقصٰی کو سڑک کراس کرتے ہوئے گاڑی نے ٹارگٹ کر کے ہٹ کیا، اقصیٰ کو جس گاڑی نے ہٹ کیا وہ پہلے سے اسکے انتظار میں کھڑی تھی۔
فوٹیج کے مطابق اقصٰی جیسے سٹرک کراس کرنے لگتی ہے کھڑی گاڑی زک زیک کرتے اسے ہٹ کرتی ہے، پولیس نے گاڑی شناخت کے بعد مالک کو بھی تلاش کر لیا ہے۔
لواحقین کے مطابق اقصٰی انشورنس کمپنی میں دو سال سے نوکری کر رہی تھی۔
والدہ اقصٰی کا کہنا تھا اقصیٰ بیٹی نہیں بیٹا تھی، وہ نوکری کرکے اپنی بہنوں کو پڑھا رہی تھی، اقصیٰ 4 بہنیں تھیں اور ایک بھائی چھوٹا ہے۔
والدہ نے انصاف کیلئے اپیل کرتے ہوئے کہا میری بیٹی کو قتل کیا گیا، ہماری کسی سے کوئی دشمنی نہیں۔