اپ ڈیٹس
  • 306.00 انڈے فی درجن
  • 595.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
جرم وانصاف

جسٹس منیب اختر کا رجسٹراد کو دوسرا خط، چار رکنی بینچ کی سماعت غیر قانونی قرار دیدی

30 Sep 2024
30 Sep 2024

(لاہور نیوز) سپریم کورٹ کے جسٹس منیب اختر نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو ایک اور خط لکھ دیا۔

سپریم کورٹ میں آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق نظرثانی کیس کی سماعت ہوئی، جس کا باقاعدہ تحریری حکم نامہ بھی جاری کر دیا گیا ہے، جسٹس منیب اختر  نے رجسٹرار کو لکھے اپنے دوسرے خط میں آج کی سماعت کے حکم نامے کو غیر قانونی قرار دے دیا۔

جسٹس منیب نے اپنے خط میں کہا کہ پانچ رکنی لارجر بینچ  نے کیس کی سماعت کرنی تھی، چار رکنی بینچ عدالت میں بیٹھ کر آرٹیکل 63 (اے) سے متعلق نظرثانی کیس نہیں سن سکتا۔

جسٹس منیب اختر  نے مزید کہا کہ اس سماعت کا حکم نامہ مجھے بھیجا گیا، حکم نامے میں میرا نام لکھا ہوا ہے مگر آگے دستخط نہیں، بینچ میں بیٹھنے والے 4 ججز قابل احترام ہیں، مگر آج کی سماعت قانون اور رولز کے مطابق نہیں۔

جسٹس منیب کے خط کے متن کے مطابق اپنا مؤقف پہلے خط میں تفصیل سے بیان کر چکا ہوں اور سماعت کے حکم نامے پر احتجاج ریکارڈ کرانا چاہتا ہوں، ان کا کہنا تھا کہ آج کی سماعت کا حکم نامہ جوڈیشل آرڈر نہیں، آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق نظرثانی کیس کے حکم نامے کی کوئی حیثیت نہیں۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ میں آج آرٹیکل 63 اے کے فیصلے پر نظرثانی کیس کی سماعت ہوئی، پانچ رکنی بینچ میں شامل جسٹس منیب اختر سماعت کے لیے نہیں آئے، چیف جسٹس پاکستان  نے جسٹس منیب اختر کا رجسٹرار سپریم کورٹ کو لکھا گیا خط پڑھ کر سنایا۔

 
Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے