(لاہور نیوز) پی ٹی آئی کے لاہور میں جلسہ کے معاملے پر لاہور ہائیکورٹ نے تمام درخواستوں پر لارجر بینچ تشکیل دینے کی سفارش کر دی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فاروق حیدر نے عالیہ حمزہ سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی، درخواستوں میں پنجاب حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ پی ٹی آئی نے لاہور میں جلسے کیلئے متعدد درخواستیں دیں، سیاسی بنیادوں پر لاہور میں جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی، ڈپٹی کمشنر لاہور کو 21 ستمبر کو مینار پاکستان پر جلسے کیلئے درخواست دی ہے، ڈپٹی کمشنر جلسے کی اجازت نہیں دے رہے۔
درخواست گزار نے کہا کہ جلسہ کرنا ہر سیاسی جماعت کا بنیادی آئینی حق ہے، عدالت پی ٹی آئی کو مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کی اجازت دینے کا حکم دے۔
دوران سماعت ندیم سرور ایڈووکیٹ نے عدالت سے پی ٹی آئی کا جلسہ روکنے کی استدعا کی، ندیم سرور ایڈووکیٹ نے کہا کہ پی ٹی آئی اپنے مؤقف سے ہٹ کر لاہور میں جلسہ کرنے جا رہی ہے، پی ٹی آئی کے 8 ستمبر کے جلسے میں حکومت اور عدلیہ کے خلاف تقاریر کی گئیں۔
انہوں نے کہا پی ٹی آئی آئین میں دی گئی رعایت کا غلط استعمال کر رہی ہے، عدالت پی ٹی آئی کو اتھارٹیز کی منظوری کے بغیر جلسہ کرنے سے روکنے کا حکم دے۔
جسٹس فاروق حیدر نے قرار دیا کہ یہ اہم نوعیت کا معاملہ ہے، یہ فائل دس منٹ میں چیف جسٹس کے پاس بھجوائی جائے گی، یہ مفاد عامہ کا معاملہ ہے اس کی آئینی تشریح ہونا ضروری ہے، یہ معاملہ ایک بار ہی سیٹل ہونا چاہئے۔
بعدازاں عدالت نے جلسے کی اجازت اور جلسہ روکنے سے متعلقہ تمام درخواستوں پر لارجر بینچ تشکیل دینے کی سفارش کر دی۔