(لاہور نیوز) لیڈی ایچیسن ہسپتال میں پرائیویٹ کمپنی کے سکیورٹی گارڈ عامر بٹ کی مریضوں، لواحقین اور ملازمین سے بدتمیزی معمول بن گئی، آئے روز جھگڑے کرنا وطیرہ بنا لیا۔
چند روز قبل ملازمین سنی اور مشتاق کی جانب سے عامر بٹ کیخلاف درخواستیں بھی دی گئیں لیکن انچارج ارشد مہر نے درخواستیں دبا کر معاملہ ختم کر دیا، ہسپتال کے ملازمین نے دہائی دیتے ہوئے کہا کہ کسی کی آشیرباد پر تعینات عامر بٹ کی بدتمیزی سے ہر کوئی تنگ ہے، شکایات کے باوجود کوئی ایکشن نہیں لیا جاتا۔
ملازمین کے مطابق پہلے بھی کئی بار عامر بٹ کو ہٹایا گیا لیکن کسی نہ کسی کی سفارش پر واپس آجاتا ہے، یہاں یہ سوال اٹھتا ہے کیا پرائیویٹ کمپنی کا پرائیویٹ گارڈ اتنا تگڑا ہے کہ کوئی ایکشن نہیں ہو سکتا؟ ہسپتال میں داخل مریضہ کے شوہر شعیب شوکت نے کہا کہ عامر بٹ نے انتہائی بدتمیزی کرتے ہوئے کہا جس کو مرضی شکایت لگاؤ، کوئی میرا کچھ نہیں بگاڑ سکتا، میرے ہاتھ بہت لمبے ہیں، تم جیسے بہت آئے اور چلے گئے۔
شعیب شوکت نے کہا کہ ملازمین بھی عامر بٹ کی بدتمیزیوں سے بہت تنگ ہیں، ہر کسی سے جھگڑا کرنا اسکا معمول ہے لہٰذا ایم ایس لیڈی ایچیسن ہسپتال و دیگر اعلیٰ حکام سکیورٹی گارڈ عامر کیخلاف سخت ایکشن لیں ورنہ بدتمیزیاں بڑھتی جائیں گی اور کسی دن بھی بڑا سنگین واقعہ رونما ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کچھ دن قبل قومی اخبار میں عامر بٹ کیخلاف قیمتی تاریں ودیگر اشیا چوری کرنے کی خبر بھی شائع ہوئی تھی۔
خبر کے مطابق سکیورٹی گارڈ نے جعلی پاس بنا کر اشیا چوری کیں، خبر کےساتھ جعلی گیٹ پاس کا عکس بھی لگایا گیا، اتنا بڑا سکینڈل سامنے آنے کے باوجود سکیورٹی گارڈ کیخلاف کارروائی نہ ہونا سوالیہ نشان ہے۔