مولانا سمیت متعدد اراکین کی تجویز پر آئینی ترمیم کے متعلق ووٹنگ کا اجلاس موخر
(لاہور نیوز) سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان سمیت متعدد اراکین اسمبلی کی تجویز پر آئینی ترمیم پر ووٹنگ کا اجلاس 16 ستمبر بروز پیر تک موخر کر دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق آئینی ترامیم کے متعلق قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہونے کے بعد کچھ دیر بعد ہی ایک روز تک کیلئے موخر کر دیا گیا۔
دوسری جانب پارلیمنٹ ہاؤس میں خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار، وزیر داخلہ محسن نقوی، علیم خان، رانا تنویر، اعجاز الحق اور مولانا فضل الرحمان خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں شریک ہوئے۔
اسی طرح چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری، سینیٹر انوار الحق کاکڑ اور اٹارنی جنرل منصور عثمان خصوصی کمیٹی کے خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں موجود تھے۔
کابینہ ذرائع نے مزید بتایا کہ جے یو ائی کی شاہدہ اختر علی اور سینیٹر ایمل ولی خان بھی اجلاس میں شریک ہوئے، پی ٹی آئی کی جانب سے سینیٹر علی ظفر، سینٹر شبلی فراز میں بھی خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں موجود تھے۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر بھی خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں موجود تھے، اس موقع پر اٹارنی جنرل کی جانب سے خصوصی کمیٹی کو مجوزہ آئینی ترامیم پر بریف کیا گیا، ذرائع نے مزید بتایا کہ سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے خصوصی کمیٹی اجلاس میں بل موخر کرنے کی تجویز دے دی جبکہ پارلیمانی خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں بعض اراکین نے بھی آئینی ترمیم پر ووٹنگ ایک روز کیلئے موخر کرنے کی تجویز دی۔
قبل ازیں سپیکر قومی اسمبلی سے صادق سنجرانی اور بی این پی مینگل کے وفد کی ملاقات ختم ہو گئی، صادق سنجرانی سپیکر سے ملاقات کے بعد باہر آگئے، اس موقع پر صادق سنجرانی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے موٹی موٹی باتیں ہمیں سردار اختر مینگل کے لیے بتائی ہیں جبکہ بی این پی کے دونوں سینیٹرز یہ باتیں سردار اختر مینگل تک پہنچائیں گے، اُس کے بعد ایک اور میٹنگ ہو گی۔