(لاہور نیوز) ممتاز ہدایت کار شوکت حسین رضوی کو مداحوں سے بچھڑے 25 برس بیت گئے۔
پاکستانی فلمی صنعت کے معمار کہلائے جانے والے معروف فلمساز ہدایتکار شوکت حسین رضوی 1914ء میں اعظم گڑھ (بھارت) میں پیدا ہوئے، انہوں نے کلکتہ کے تھیٹر سے اپنے فنی سفر کا آغاز کیا، مشہور فلمساز سیٹھ دل سکھ پنچولی کے کہنے پر وہ لاہور آگئے اور ’’گل بکاؤلی‘‘ اور ’’خزانچی‘‘ جیسی فلموں کی ایڈیٹنگ کے فرائض انجام دیئے۔
سیٹھ دل سکھ پنچولی نے ہی شوکت حسین رضوی کو فلم ’’خاندان‘‘ کی ہدایت کاری کا موقع فراہم کیا، ملکہ ترنم نورجہاں ان کی ہیروئن تھیں، یہ فلم بہت کامیاب رہی۔
شوکت حسین رضوی نے فلم کی ہیروئن نورجہاں سے شادی کر لی، دونوں کو 3 بچے اکبر حسین، اصغر حسین رضوی اور ظل ہما ہوئے، بعدازاں نورجہاں سے علیحدگی کے بعد شوکت حسین رضوی نے اداکارہ یاسمین سے دوسری شادی کی۔
انہوں نے بمبئی جا کر فلم ’’نوکر‘‘، ’’زینت‘‘ اور ’’جگنو‘‘ جیسی فلموں کی ہدایت کاری بھی کی۔
شوکت حسین رضوی قیام پاکستان کے بعد لاہور چلے آئے اور ملتان روڈ پر اپنا فلم سٹوڈیو شاہ نور قائم کر کے فلمی صنعت کی بنیاد ڈالنے میں اہم کردار نبھایا، انہوں نے ’’چن وے‘‘، ’’جان بہار‘‘، ’’عاشق‘‘ اور ’’دوپٹہ‘‘ جیسی فلمیں بنائیں۔
ہدایت کار شوکت حسین رضوی نے 19 اگست 1999ء کو 85 سال کی عمر میں دنیا کو الوداع کہا، وہ شاہ نور سٹوڈیو کے احاطے میں ہی آسودہ خاک ہیں۔