(لاہور نیوز) اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے بجٹ کو غیر قانونی دستاویزات قرار دے دیا۔
قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے انتخابات میں مہم نہیں چلائی مگر آج بھی پولیس پیچھے لگی ہے، ہمارے خلاف متعدد جھوٹی ایف آئی آرز درج کی گئیں، ہمارے خلاف دہشت گردی سمیت مختلف مقدمات درج کرائے گئے۔
عمر ایوب نے کہا کہ ہمارے وکلا اور ساتھیوں نے صرف اپنے فارم جمع کرائے، کسی کو انتخابی نشان چینک، کسی کو میز ، کسی کو باجا اور کسی کو بینگن ملا، عوام نے ہمارے انتخابی نشان ڈھونڈے اور فارم 45 کے اصلی ہیروز آج یہاں ہیں۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اس بجٹ کی کہانی ووٹ کو عزت دو سے شروع ہوئی تھی، ہمارے ووٹ کا مینڈیٹ چرایا گیا، بانی پی ٹی آئی نے ملک کو مشکل سے نکالا، بانی پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے مجھے اپوزیشن لیڈر بنایا، کرونا آیا تو دنیا بند ہو گئی، بھارت میں مودی نے لاک ڈاؤن کر دیا تھا۔
عمر ایوب نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف نے صاف بتایا کہ دوسرے سٹیک ہولڈرز سے بات کریں، حکومت نے بجٹ میں خود اپنے لئے کھڈا کھودا ہے، یہ بجٹ اکنامک ہٹ مین کے ذریعے بنایا گیا جو ملکی بنیادیں ہلانا چاہتے ہیں، تحریک عدم اعتماد کے ذریعے معیشت کو غیر مستحکم کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت ایک آئی ایم ایف پروگرام سے نکل کر دوسرے کی طرف جا رہی ہے، یہ لوگ کھڈا کھود کر اس میں لیٹ گئے، اب کہتے ہیں ہمیں بچاؤ، یہ حکومت فارم47 کی پیداوار ہے، یہاں پر خود ساختہ فلاسفر بنے ہوئے ہیں، بانی پی ٹی آئی کو غیرقانونی حراست میں رکھا ہوا ہے، مذمت کرتے ہیں۔
عمر ایوب نے مزید کہا کہ احسن اقبال جیسے وزیر خود کو ارسطو سمجھتے ہیں، یہ لوگ عدلیہ کو دباؤ میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں، مذمت کرتے ہیں، تحریک عدم اعتماد کے ذریعے معیشت کو غیر مستحکم کیا گیا.
اپوزیشن لیڈر نے بجٹ کو’’مینڈک بجٹ‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا یہ بجٹ عوام اور پاکستان کے مستقبل کے خلاف ہے، محمد اورنگزیب کو ان لوگوں نے بہت بڑے خواب دکھائے ہوں گے، محمد اورنگزیب کو وزیر خزانہ بنا کر ان کی سیٹ پر آرا مارنا شروع کر دیا۔