اپ ڈیٹس
  • 324.00 انڈے فی درجن
  • 323.00 زندہ مرغی
  • 468.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
شہرکی خبریں

پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ماحولیات کا عالمی دن منایا جا رہا ہے

05 Jun 2024
05 Jun 2024

(لاہور نیوز) پاکستان سمیت دنیا بھر میں ماحول کے تحفظ سے متعلق شعور اجاگر کرنے کیلئے خصوصی دن آج منایا جا رہا ہے۔

پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے، گزشتہ برس ملک میں آنے والے سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی، یہ سیلاب قدرتی آفت نہیں بنی نوع انسان کی جانب سے آلودگی پھیلانے کے نتیجے میں ماحول سے چھیڑ چھاڑ کے سبب آیا۔

یو این ڈی پی کے مطابق پاکستان میں سالانہ تقریباً 20 ملین ٹن فضلہ جمع ہوتا ہے جس میں سے 5 تا 10 فیصد پلاسٹک کا کچرا شامل ہے جس کا انسانی بیماریاں پھیلانے میں خاموش مگر بڑا کردار ہے۔

پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہونے والے پہلے 10 ممالک میں شامل ہے، موسم گرما میں ہیٹ ویو ناقابل برداشت تو موسم سرما میں سردی کی شدت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، موسمیاتی تبدیلیاں خطے میں کبھی خشک سالی تو کبھی تباہ کن سیلاب کا پیش خیمہ بھی بن رہی ہیں۔

عالمی ادارے جرمن واچ کے گلوبل کلائمیٹ رسک انڈیکس کے مطابق پاکستان موسمی تبدیلیوں کے باعث قدرتی آفات کے شکار ممالک میں سر فہرست ہے، سال 2000 سے 2019 تک پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے 173 قدرتی آفات رونما ہوئیں، موسمیاتی تبدیلی کے باعث پاکستان کے جی ڈی پی کے ہر یونٹ پر اعشاریہ 52 فیصد نقصان بھی ہو رہا ہے۔

ماہرین کے مطابق پاکستان کے جی ڈی پی کا 23 فیصد حصہ زراعت پر انحصار کرتا ہے، موسموں میں شدت فصلوں کی پیداوار پر بھی منفی اثرات مرتب کر رہی ہے، غذائی تحفظ کے لیے کلائمیٹ سمارٹ ایگریکلچر کی جانب جانا وقت کی ضرورت بن گیا ہے۔

ماحولیاتی ماہرین کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے تباہ کن اثرات سے نمٹنے کیلئے حکومتی سطح پر مؤثر پالیسیوں کی تشکیل کے علاوہ ہر فرد کو اپنی انفرادی ذمہ داری کا ادراک بھی کرنا ہو گا۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنا ہے تو ناصرف جنگلات کی بے دریغ کٹائی اور پانی کے ضیاع کو روکنا ہو گا بلکہ پلاسٹک سمیت آلودگی پھیلانے والے دیگر ذرائع کا تدارک بھی کرنا ہو گا۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت اور عوام مل کر ماحولیاتی تحفظ کیلئے مشترکہ اقدامات اٹھائیں تاکہ قدرتی ماحول کو اصل حالت میں بحال کرنا حقیقی معنوں میں ممکن ہو سکے۔ 

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے