اپ ڈیٹس
  • 324.00 انڈے فی درجن
  • 323.00 زندہ مرغی
  • 468.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
شہرکی خبریں

سائفر کی ڈی کلاسیفائیڈ تمام کاپیاں واپس وزارت خارجہ میں جمع

04 Jun 2024
04 Jun 2024

(وقار علی سید) سائفر کی ڈی کلاسیفائیڈ تمام کاپیاں وزارت خارجہ کو واپس موصول ہو گئیں۔

چیئرمین سینیٹ اور سپیکر قومی اسمبلی نے سائفر کی ڈی کلاسیفائیڈ کاپیاں دفتر خارجہ کو واپس کر دیں، پی ٹی آئی حکومت میں سائفر کاپیاں چیف جسٹس، سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ آفس کو ارسال کی گئی تھیں۔

ذرائع کے مطابق سائفر کی ڈی کلاسیفائیڈ کاپیاں سپیکر اور چیئرمین سینیٹ آفس سے واپس دفتر خارجہ جمع کرائی گئی تھیں، 2023 میں سائفر کیس عدالتوں میں زیر سماعت تھا، 2023 میں وزارت خارجہ کی جانب سے سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کو خط لکھا گیا، خط میں سائفر کی ڈی کلاسیفائیڈ کاپیاں واپس مانگی گئی تھیں۔

سپیکر اور چیئرمین سینیٹ آفس نے سکیورٹی پروٹوکول کے تحت دونوں کاپیاں واپس وزارت خارجہ کو ارسال کیں، دونوں آفسز نے کاپیوں کی واپس وصولی کی تصدیق بھی کی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت خارجہ نے یہ اقدام سائفر کے مزید سیاسی مقاصد کے استعمال سے روکنے کیلئے کیا تھا، سابق وزیراعظم کے دور میں کابینہ کی منظوری کے بعد سائفر کو ڈی کلاسیفائیڈ کر کے سپیکر اور چیئرمین سینیٹ کو ارسال کیا گیا تھا، سائفر کو دونوں ایوان میں زیر بحث لانے کیلئے سپیکر اور چیئرمین سینیٹ کو ارسال کیا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق معاملے پر ایک پارلیمانی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی، پارلیمانی کمیٹی میں تمام جماعتوں کے نمائندوں کو مدعو کیا گیا، اس وقت کے پی ڈی ایم اتحاد میں شامل کسی سیاسی رہنما نے کمیٹی میں شرکت نہیں کی تھی تب سے سائفر کی کاپیاں سپیکر اور چیئرمین سینٹ آفس میں موجود رہیں۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے