(لاہور نیوز) پنجاب حکومت نے کسانوں کو معیاری زرعی ادویات کی کنٹرول ریٹ پر فراہمی کیلئے سہولت سینٹرز قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان کی زیر صدارت کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کا ویڈیو لنک اجلاس ہوا جس میں کپاس کی کاشت کے اہداف، خسرہ کی صورتحال اور ستھرا پنجاب پروگرام کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں محکمہ زراعت اور صحت کے سیکرٹریز نے بریفنگ دی جس میں بتایا گیا کہ صوبہ بھر میں 40 لاکھ ایکڑ پر کپاس کی کاشت کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، اب تک 32 لاکھ ایکڑ پر کپاس کاشت کی جا چکی ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ خسرہ کی روک تھام کیلئے محکمہ صحت نے تمام اضلاع کو ہدایات جاری کر دی ہیں، صوبہ میں اب تک خسرہ کے 3210 کنفرم کیسز اور 22 اموات رپورٹ ہوئی ہیں، خسرہ کے309 مریض بچے ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں،خسرہ سے متاثرہ علاقوں میں 19 میڈیکل کیمپس قائم جبکہ کلینک آن ویلز کو بھی متحرک کیا گیا ہے۔
اجلاس میں بہاولپور، ملتان اور ڈی جی خان کے کمشنرز کو کپاس کی فصل کی مکمل مانیٹرنگ کی ہدایت کی گئی۔
چیف سیکرٹری زاہد اختر زمان نے ہدایت کی کہ ڈپٹی کمشنرز اگلے دو ماہ یوریا کھاد کی قیمتوں، طلب اور رسد پر کڑی نظر رکھیں، کھاد ڈیلروں سے سٹاک اور سیل کا ڈیٹا روزانہ کی بنیاد پر طلب کیا جائے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کسانوں کو معیاری زرعی ادویات کی کنٹرول ریٹ پر فراہمی کیلئے سہولت سینٹرز قائم کیے جائیں گے، ہر تحصیل میں کسان سہولت سینٹر 15 جون سے فعال ہوگا۔
چیف سیکرٹری نے کہا کہ صحت اور تعلیم کے شعبوں کی بہتری حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر صحت کے شعبے کو ڈپٹی کمشنرز کی کارکردگی کی جانچ کے اشاریوں میں شامل کیا گیا ہے ۔
زاہد اختر زمان نے عیدالاضحیٰ سے قبل مویشیوں کے غیر قانونی سیل پوائنٹس کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کریک ڈاؤن کیلئے خصوصی سکواڈ تشکیل دیئے جائیں۔