(لاہور نیوز) گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ تمام ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں گے تو ملک بہتری کی طرف جائے گا۔
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا میں نہیں سمجھتا کہ اداروں کا آپس میں ٹکراؤ ہونا چاہیے، ہمیں چاہیے کوئی صوبہ اچھا کام کررہا ہے تو اس کی طرح کام کریں، چاہتے ہیں سندھ کی طرز پر ہسپتال باقی صوبوں میں بھی بنیں۔
انہوں نے کہا کہ آئین میں 18ویں اور 19ویں ترمیم کا کریڈٹ پیپلز پارٹی اوراتحادی جماعتوں کو جاتا ہے، میں 5سال ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی رہا ہوں،کسی نے مجھے لکھی ہوئی تقریر نہیں بھیجی۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے کبھی کسی نے فون یا میسج نہیں بھیجا کہ آپ نے پارلیمنٹ کو کیسے چلانا ہے، مجھے نہیں پتہ تقاریر کس کے پاس آتی ہیں اور کہاں لکھی جاتی ہیں۔
فیصل کنڈی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے متنازع ٹویٹ ہوا، یہ کہتے ہیں ہم نے ٹویٹ نہیں کیا، کل تک ٹویٹ موجود تھا، یہ اتنے نالائق ہیں ان کو یہ نہیں پتہ کہ کس کو ٹویٹر ہینڈل استعمال کرنے کیلئے دیا ہے۔
پی پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ آج یہ کہتے ہیں چیئرمین نیب کا انتخاب مک مکا پر کیا گیا، چیف الیکشن کمشنر کا انتخاب کس نے کیا تھا؟ جو ان کو سیٹیں جتوائے وہ اچھا اور جو نہ جتوائے وہ برا ہے؟ آپ کو باقی سیاسی جماعتوں کے ساتھ بیٹھنا پڑے گا، اب وہ وقت چلا گیا جب آپ کسی کے کندھوں اور بیساکھیوں پر آتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو نظریہ ضرورت کے تحت نہیں چلایا جاسکتا ، 9مئی والے حکومتوں میں آئیں گے وزیراعلیٰ بنیں گے تو یہ سوالیہ نشان ہے، عدالتیں 9 مئی والوں کو سزائیں دیں۔
فیصل کریم کنڈی کا مزید کہنا تھا کہ میں فارم 45 والا گورنر ہوں جس کو فارم 47 پر اعتراض ہے عدالتیں اور فورم حاضر ہیں، اپنے ثبوت کے ساتھ جائیں اور بتائیں کہ ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی ہے، پارلیمنٹ ہی وہ فورم ہے جس پر چیزیں ٹھیک ہوسکتی ہیں۔